خالد نعیم کورونا کے خلاف لڑتے ہوئے انتقال کرنے والے پہلے پاکستانی ڈاکٹر ہیں.
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے پاکستانی ڈاکٹر نعیم خالد چوہدری جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ ان کی عمر 47 برس تھی۔
خالد نعیم کورونا کے خلاف لڑتے ہوئے جان کی بازی ہارنے والے پہلے پاکستانی ڈاکٹر ہیں.
ویب نیوز سبق نے محکمہ صحت کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ مکہ حرا جنرل ہسپتال میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرتے ہوئے ایک پاکستانی ڈاکٹر کا انتقال ہو گیا ہے۔
سعودی عرب میں یہ پہلےغیرملکی ڈاکٹر ہیں جو کورونا کے مریضوں کا علاج کرتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں کئی پاکستانی ڈاکٹرا ور ہیلتھ ورکرز کورونا کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر چوہدری مکہ مکرمہ کے حرا ہسپتال میں جنرل سرجن کے طور پر کام کررہے تھے اور تین بیٹیوں کے باپ تھے۔ ان کی بیوی اور تینوں بیٹیاں ان کے ہمراہ مکہ مکرمہ میں رہ رہی تھیں۔ انہیں بھی کورونا کی تشخیص ہوئی ہے.
ان کی اہلیہ ڈاکٹر طوبی چوہدری مکہ کے حرا جنرل ہسپتال میں ریڈیولوجسٹ ہیں.
پاکستانی ڈاکٹر کی وفات پر سفیر پاکستان راجہ عجاز اور قونصل جنرل جدہ خالد مجید نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
سفیر پاکستان تعزیتی پیغام میں ڈاکٹر نعیم خالد چوہدری کے اہل خانہ کو سفارتخانے کی طرف سے ہر ممکن سپورٹ کی یقین دہانی کرائی ہے۔
قونصل جنرل نے کہا کہ مجھے حرا جنرل ہسپتال مکہ المکرمہ میں کام کرنے والے پاکستان کے مایہ ناز ڈاکٹر نعیم خالد چودھری کے انتقال پر دکھ اور غم ہے۔
پاکستانی ڈاکٹر نے ان مشکل حالات میں خدمت خلق جاری رکھا اور بیمار افراد کا علاج کرتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے. سعودی عرب میں پاکستانی برادری بالخصوص طور پر مغربی ریجن کے لوگ ایک ہمدرد اور بے لوث شخصیت سے محروم ہو گئے ہیں۔
قونصل جنرل نے مزید کہا کہ ان غم کے لمحات میں, خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اوردکھ کےان لمحات میں ان کے خاندان کے ليے دعا گو ہوں۔
’ میں ان کے خاندان اوران کے بچوں کے لئے بھی دعا گو ہوں جو اس وقت علاج اور تنہائی کے مراحل سے گزر رہے ہیں‘۔