Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'پاکستانی آم کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں‘

کچھ پاکستانی ایسے بھی ہیں جنہیں یہ گلہ ہے کہ کسی دوست نے ابھی تک آموں کا تحفہ نہیں بھیجا (فوٹو: سوشل میڈیا)
دنیا کے دیگر ممالک کی بہ نسبت پاکستانی آم  تاثیر، رنگ اور ذائقے کے اعتبار سے سب سے منفرد ہیں۔
آم کا لفظ سنتے ہی اردو کے عظیم شاعر مرزا غالب کی بات یاد آ جاتی ہے جو انہوں نے پھلوں کے بادشاہ کے حوالے سے کہی تھی کہ ’آم میٹھے اور ڈھیر سارے ہونے چاہئیں۔‘
پاکستان ویسے بھی آم کی پیداوار کے لیے مشہور ہے اور پاکستانیوں کو تو یہ پھل اس قدر پسند ہے کہ شدت سے اس کے سیزن کا انتظار کرتے ہیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی پاکستانی آموں کے چرچے ہونے لگے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانی آموں اور ان کے ذائقے کے حوالے سے بحث جاری ہے۔ کوئی بیرون ملک آموں کی تلاش میں مصروف ہے تو کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں یہ گلہ ہے کہ کسی دوست نے ابھی تک آموں کا تحفہ نہیں بھیجا۔
ٹوئٹر صارف انعم نے لکھا کہ ’میری والدہ نے نیوزی لینڈ میں پاکستانی آم ڈھونڈ لیے، میں بہت خوش ہوں، 20 ڈالر میں ایک کلو آم خریدے۔‘

بیرون ملک مقیم پاکستانی صارفین کی جانب سے پاکستانی آم کی قمیت کے حوالے سے بھی تبصرے جاری رہے۔
ٹوئٹر صارف شعیب خان نے پاکستانی آموں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ آموں کی پیٹی 34 ڈالر کی ہے، مگر پاکستانی آم کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔‘

پاکستان میں مختلف اقسام کے آم پائے جاتے ہیں جو اپنے ذائقے کی بدولت دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ جن میں چونسا، سندھڑی، لنگڑا، الماس اور دسہری شامل ہیں۔ پہلے نمبر پر دسہری آم آتا ہے جو دیکھنے میں لمبا ہوتا ہے جبکہ اس کے اندر موجود گودا بہت میٹھا اور نرم ہوتا ہے۔
ٹوئٹر ہینڈل این نے لکھا کہ ’میں دبئی کے ایک نجی انڈین سٹور پر گئی، وہاں میری سب سے پہلے نظر پڑی آموں پر جن پر پاکستانی ٹیگ لگے ہوئے تھے۔‘

ٹوئٹر صارف صدف نے لکھا کہ وہ ایسے علاقے میں رہتی ہیں جہاں دیسی سٹورز بہت کم ہیں۔ انہوں نے ایک مقامی سٹور کا حوالہ دیا جہاں عموماً پاکستانی آم دستیاب ہوتے ہیں، لیکن اس بار وہاں بھی نہیں نظر آئے۔ ’دیسی چیزوں کے لیے ہمیں بہت دور تک سفر کر کے جانا پڑتا ہے اور ان حالات میں آموں کے لیے اتنے دور جانا اچھا آئیڈیا نہیں ہے۔‘

چونسا آموں کی اقسام میں سے ایسی قسم ہے جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے، یہ رنگت میں صحیح پیلا ہوتا ہے اس کی گھٹلی درمیانی اور ریشے لمبے ہوتے ہیں، ذائقے میں بے حد میٹھا اور لذیذ ہوتا ہے۔

شیئر: