وزارت ثقافت نے ’ثقافتی منظر نامے کی پہلی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے۔(فوٹو العربیہ)
سعودی وزارت ثقافت نے مملکت میں ’ثقافتی منظر نامہ‘ سے متعلق پہلی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے۔
وزیر ثقافت شہزادہ بدربن عبداللہ بن فرحان نے رپورٹ میں ثقافتی اور ادبی سرگرمیوں کے غیر معمولی پھیلاؤ کو اجاگر کیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق مملکت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تھیٹر، لائبریریوں، زبانِ، ورثے، عجائب گھروں، کھانوں، موسیقی، ملبوسات، تاریخی وثقافتی مقامات اور رنگا رنگ میلوں کے بارے میں اعدادوشمار اور خصوصیات سرکاری رپورٹ میں جاری کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 55 فیصد سعودیوں اور مقیم غیرملکیوں نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران کم از کم کسی ایک میلے یا پروگرام میں شرکت کی ہے۔
2019 کے دوران عید الفطر کے موقع پر 90 سعودی شہریوں میں 350 پروگرام کیے گئے۔ عکاظ میلہ 2019 کے شائقین کی تعداد 498185 تک پہنچ گئی۔
مملکت میں پانچویں اور چھٹے عشرے کے بعد پہلی مرتبہ میوزک سے دلچسپی کا بڑے پیمانے پر مظاہرہ کیا گیا۔ نوجوانوں کی ٹیمیں ابھر کر سامنے آئیں۔ مملکت بھر میں کنسرٹ ہوئے۔ ان دنوں سعودی عرب کی غنائی ٹیموں میں 950 سے زیادہ ممبر سرگرم ہیں۔ 55 لاکھ سے زیادہ افراد مختلف ابلاغی ذرائع سے میوزک سن رہے ہیں۔
ایک سال کے دوران 604 ادبی کتابیں شائع ہوئیں-161 سعودی ناول ریکارڈ پر آئے جبکہ سعودی ناول نگاروں نے عربی ناول پر عالمی ایوارڈ حاصل کیا۔
تفریحی سرگرمیوں کی سرپرستی کے ماحول میں سینما گھر بحال ہوئے۔ گزشتہ برس کے آخر تک 40 لاکھ افراد سینما گھر جاکر فلمیں دیکھ چکے ہیں۔ ایک سال میں سعودی عرب نے 101 فلمیں تیار کی ہیں۔
مملکت میں ڈرامہ نویسی کی ابتدا 1932 میں ہوئی تھی۔ 2019 کے دوران سعودی عرب میں اسٹیج ڈرامے ریکارڈ تعداد میں پیش کیے گئے۔ سعودی ثقافتی سوسائٹی اورمحکمہ تفریحات نے 155 ڈرامے اسٹیج کیے۔ ان میں 94565 شائقین شریک ہوئے۔ سعودی تھیٹر کو 300 عالمی ایوارڈ بھی ملے۔
جزیرہ نمائے عرب میں پریس کی تاریخ 18 ویں صدی عیسوی کے اواخر سے شروع ہوتی ہے جبکہ 20 ویں صدی کے وسط میں سعودی صحافت کی بدولت پریس کا کردار بڑھا اور تصنیف و تالیف کی نئی تحریک شروع ہوئی۔
سعودی عرب میں نشرو اشاعت کی مارکیٹ کاحجم 4.5 ارب ریال کا ہے۔ ایک سال کے دوران کنگ فہد نیشنل لائبریری میں 7687 کتابوں کا اندراج ہوا۔ ان میں سے 18.26 فیصد کتابیں مختلف زبانوں سے عربی میں ترجمہ شدہ ہیں۔