متحدہ عرب امارات سے ہزاروں پاکستانی واپس آنے کے لیے رجسٹرڈ ہو چکے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان میں بین الاقوامی پروازوں کے ذریعے آنے والے مسافروں کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے گھروں میں قرنطینہ کی شرط کو برقرار رکھا ہے۔
ترجمان سول ایوی ایشن کے مطابق نئے قواعد جاری ہونے تک 15 جون تک نافذ العمل ہونے والے قواعد ہی کو جاری رکھا جائے گا اور ان قواعد کا اطلاق تمام ہوائی اڈوں پر کیا جائے گا۔
پنجاب کے محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق تمام مسافروں کو اب گھروں میں ہی قرنطینہ کرنے کا کہا جا رہا ہے اور تمام مسافروں کے ہوائی اڈوں پر ہی کورونا ٹیسٹ کے لیے نمونے لیے جا رہے ہیں۔
اس سے قبل بین الاقوامی پروازوں سے آنے والے مسافروں کے لیے 14 دن تک قرنطینہ میں رہنے کی شرط لازمی قرار دی گئی تھی تاہم بعدازاں اس شرط میں نرمی کرتے ہوئے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے والے مسافروں کو قرنطینہ میں رکھا جاتا تھا جبکہ منفی آنے والے مسافروں کو گھروں کو جانے کی اجازت دی جاتی تھی۔
سول ایوی ایشن کے قواعد و ضوابط کے تحت منفی یا بغیر کسی علامات کے مثبت رپورٹ آنے کی صورت میں مسافروں کو گھروں میں قرنطینہ ہونے کا کہا جا رہا یے جبکہ علامات زیادہ ہونے کی صورت میں مسافروں کو سرکاری یا پرائیوٹ قرنطینہ مراکز میں رکھا جا رہا ہے۔
قواعد و ضوابط کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے مسافر جن کا ٹیسٹ مثبت رپورٹ ہوتا ہے انہیں غیر ضروری سفر کرنے سے بھی روکا جا رہا ہے۔ ان قواعد کا اطلاق تمام نجی و پرائیویٹ طیاروں کی پروازوں اور تمام ہوائی اڈوں پر لاگو ہوگا۔
اس کے علاوہ مسافروں کے سامان، ہوائی جہاز کو جراثیم کش سپرے سے صاف کیا جائے گا اور جہاز کے اندر سماجی فاصلوں کو بھی اپنانا لازم قرار دیا گیا یے۔