سعودی عرب کی تجویز کے مطابق ابین صوبے میں جنگ بند کی جائے (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب نے عبوری کونسل اور یمن کی آئینی حکومت کے درمیان اختلافات ختم کرانے کی تجاویز پیش کردی ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابقاپریل کے مہینے میں عبوری کونسل نے عدن میں خودمختار حکومت کا اعلان کیا تھا جس سے یمن میں مزید حالت خراب ہوئے۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے نومبر 2019 کے دوران ثالثی کے ذریعے یمن کی آئینی حکومت اور عبوری کونسل کےدرمیان تقسیم اقتدار کے سمجھوتے پر عمل درآمد کا فارمولا پیش کیا تھا جو تعطل کا شکار ہوا-
سعودی عرب کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کے مطابق ابین صوبے میں جنگ بند کردی جائے-
پیش کردہ تجاویز کے مطابق جنوبی عبوری کونسل ایمرجنسی منسوخ کردے-
یمنی صدر عبدربہ منصور ھادی عدن میں گورنر اور سیکیورٹی چیف کا تقرر کریں-
نئی حکومت کے لیے وزیراعظم نامزد کریں جس میں عبوری کونسل کی بھی نمائندگی ہو-
عبوری کونسل ’عدن‘ سے اپنی افواج ہٹالے اور’ ابین‘ میں ازسر نو افواج کی تعیناتی کے بعد نئی حکومت تشکیل دی جائے-
بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ عبوری کونسل چاہتی ہے کہ پہلے نئی حکومت تشکیل دی جائے بعدازاں وہ اپنی فوجیں عدن سے ابین منتقل کرے-
حوثی صنعا میں اقتدار پر قابض ہیں انہوں نے 2014 کے آخر میں عبدربہ منصور ھادی کی آئینی حکومت کو بے دخل کردیا تھا جس پر عرب اتحاد نے یمن میں مداخلت کی تھی-
یمنی وزیر خارجہ محمد الحضرمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سلامتی کونسل حوثیوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے ضروری اقدامات کرے-
یمنی وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل کے 5 مستقل رکن ممالک امریکہ، برطانیہ، روس، چین اور فرانس کے سفرا سے وڈیو ملاقات کی- پانچوں ممالک کے سفرا نے ریاض معاہدے پر عمل درآمد کو ضروری قرار دیا کہ وہ عدن میں امن واستحکام کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے-