Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اور کتنی جانیں لو گے، کب سمجھو گے؟ بند کرو یہ تماشا‘

صبا قمر کو ان کے یوٹیوب چینل میں ایک شو کی وجہ سے خاصی پذیرائی مل رہی ہے (فوٹو:ٹوئٹر)
اداکارہ صبا قمر کا شمار پاکستان کی ان چند اداکاراؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے صرف اپنی سکرین بیوٹی کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ چہرے کے تاثرات، ڈائیلاگ بولنے کے منفرد انداز اور کردار میں ڈھل کر اداکاری کرنے کے ٹیلنٹ سے انڈسٹری میں اپنا نام بنایا۔
صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ انڈیا کی شوبز انڈسٹری بھی صبا قمر کی صلاحیتوں کی معترف ہے۔
انڈیا میں فلم ’ہندی میڈیم‘ میں اداکارعرفان خان کے ساتھ ان کی جوڑی کو کافی پسند کیا گیا تھا اور انہیں بہترین اداکارہ کے ایوارڈ کے لیے نامزد بھی کیا گیا تھا۔ 
ڈراموں اور فلموں میں مقبولیت کے بعد اب  صبا قمر کو ان کے یوٹیوب چینل میں ایک شو کی وجہ سے خاصی پذیرائی مل رہی ہے۔
صبا کی حساس موضوع پر لگی لپٹی رکھے بغیر گفتگو اور بے باک انداز ان کے مداحوں کو خوب بھاتا ہے لیکن کچھ لوگ اسے 'ناگوار' سمجھتے ہوئے تنقید بھی کرتے ہیں۔
اس بار اپنے شو میں صبا نے جس مسئلے کو اپنا موضوع بنایا ہے وہ ہے Mental health یعنی ذہنی صحت ۔اس ویڈیو میں وہ انہوں نے خود کو ان تمام جذبات سے گزرتا دکھایا ہے جو ڈپریشن کا شکار شخص محسوس کرتا ہے۔ 
ویڈیو کے شروع میں وہ کہتی ہیں کہ 'اور کتنی جانیں لیں گے ہم؟ انعم تنولی، قرآۃ العین، علی خان، سشانت سنگھ راجپوت اور ان جیسے نہ جانے کتنے لوگ جن کے دل شاید بہت حساس تھے۔'
اداکارہ نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ ’آخر کب ہم انسان کو انسان سمجھیں گے، کیوں ہم کسی کی صورت پر بات کرتے ہیں؟ جب صورت میں عیب نہ ملے تو سیرت کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔
اس ویڈیو میں صبا قمر نے یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ کیسے ایک زندگی سے بھرپور انسان ڈپریشن میں مبتلا ہو کر زندگی سے مایوس ہو جاتا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ کیا کبھی سوچا ہے کہ ایک فقرہ، ایک جملہ ایک ٹرول کسی کی زندگی تباہ کرسکتا ہے؟ ہم کیوں لوگوں کی ذاتی زندگیوں میں گھستے ہیں؟
صبا قمر نے روزمرہ زندگی میں جانے انجانے میں بولے جانے والے ان جملوں کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کی ہے جن کے بارے میں شاید یہ نہیں سوچا جاتا کہ وہ کسی کی زندگی پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔
'ہائے اتنے موٹے ہوگئے ہو، افف رنگ تو دیکھو کتنا کالا ہے۔۔ شکل دیکھی ہے آئینے میں کبھی؟ کتنی آسانی سے ہم دوسرے کو ہر لمحہ اس کی اوقات یاد دلاتے ہیں۔ کیوں خدا بن گئے ہو کیوں ایک خوبصورت زندگی کو مشکل بنا دیتے ہو؟'
صبا قمر نے کہا کہ ’باقی بیماریاں تو ہم سب کو سمجھ آتی ہیں تو یہ ڈپریشن کیوں سمجھ نہیں آتا؟ ہم ذہنی بیماری کو کیوں سنجیدگی سے نہیں لیتے؟ کیوں ہم ان کا مذاق اڑاتے ہیں جو اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں؟
صبا قمر نے اس تضحیک آمیز رویے کا ذمہ دار 'پرورش میں کوتاہی' کو قرار دیا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ 'ہمارے یہاں نفرت کی شروعات ہمارے اپنے گھروں سے ہی ہوتی ہے بچپن میں سیکھایا جاتا ہے کہ وہ بُرا ہے اُس سے بات نہ کرو۔'
ویڈیو کے آخر میں وہ کہتی ہیں کہ 'بند کرو یہ تماشہ، زندگی کو آسان بناؤ۔'
سوشل میڈیا پر صبا قمر کی اس ویڈیو بہت سراہا جا رہا ہے اور حساس موضوع پر گفتگو کرنے پر ان کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔

علی شاہ کے نام سے ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ 'صبا قمر نے بہت سنجیدہ مسئلے پر بات کی۔ ذہنی صحت بہت اہم ہے۔'

منیب کریئیشن کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'پاکستانی سیلیبریٹی صبا قمر نے ٹرولنگ پر بہت اچھی بات کی ہے۔ ہمیں یہ سن کر سیکھنے کو ملا ہے۔ اسے سننے کے بعد میں اب کسی کو ٹرول نہیں کروں گا۔'

تجھ بن نہیں لگدا کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'جس کسی نے یہ نہیں دیکھا اسے یہ ضرور دیکھنا چاہیے۔ صبا قمر واقعی باصلاحیت ہیں۔اپنے آپ سے پوچھیے کہ کیا آپ نے کسی کی زندگی کو مشکل بنانے میں کوئی کردار ادا کیا ہے؟'

شیئر: