دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 5 لاکھ سے زائد ہو گئی ہے جبکہ وبا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی امریکہ کے مطابق دنیا بھر میں کورونا سے 5 لاکھ ایک ہزار 233 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ایک کروڑ ایک لاکھ 15 ہزار 912 مریض ہیں۔ پانچ لاکھ میں سے دو تہائی افراد امریکہ اور یورپ میں ہلاک ہوئے ہیں۔
امریکہ دنیا کا کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں اب تک ایک لاکھ 25 ہزار 799 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 25 لاکھ 48 ہزار 143 ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
ویکسین کی چار ارب خوراکیں بنانے کی تیاریNode ID: 487766
-
امریکہ میں وبا لوٹنے لگی، 24 گھنٹوں میں 34 ہزار نئے مریضNode ID: 488056
-
ڈاکٹر کورونا کے بارے میں اب تک کیا کچھ جان پائے ہیں؟Node ID: 488536
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکہ میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 288 اموات ہوئی ہیں تاہم کورونا کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ جاری ہے جس پر قابو پانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
ملک میں کورونا کے کیسز میں اضافے کے بعد ملک کے کئی حصوں میں دوبارہ کاروبار بند کر دیا گیا ہے اور لاس اینجلس شہر اور ریاست کیلی فورنیا کی چھ کاؤنٹیز میں بارز بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق امریکہ کے بعد برازیل کورونا وائرس سے ہلاکتوں اور متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر ہے جہاں وائرس سے اب تک 57 ہزار 622 اموات ہو چکی ہیں جبکہ 13 لاکھ 44 ہزار 143 مریض ہیں۔
اے ایف پی نے برازیلین وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملک میں پچھلا ہفتہ کورونا کے نئے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے بدترین رہا۔ گذشتہ ہفتے برازیل میں 2 لاکھ 59 ہزار 105 نئے کیسز سامنے آئے۔
![](/sites/default/files/pictures/June/37246/2020/brazil_corona_protest_afp_.jpg)
گذشتہ ہفتے ملک میں 7 ہزار 5 افراد ہلاک ہوئے جو کہ ایک ہفتے کے دوران اب تک ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار 285 کے قریب ہے۔
برازیل کو وائرس پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے اور ملک اور ملک سے باہر صدر جائر بولسونارو کی جانب سے کورونا سے نمٹنے کی حکمت عملی کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں۔
یہ مظاہرے نہ صرف برازیل بلکہ سٹاک ہوم، لندن اور بارسلونا میں بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔ یاد رہے کہ برازیلین صدر نے شروع میں کورونا وائرس کو 'معمولی زکام' قرار دیا تھا اور انہوں نے ماسک پہنے بغیر لاک ڈاؤن کے خلاف ہونے والے مظاہرے میں بھی شرکت کی تھی۔
![](/sites/default/files/pictures/June/37246/2020/uk_corona_afp_7.jpg)