امریکہ میں 'وائٹ ہاؤس کورونا وائرس ٹاسک فورس' کے رکن اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے کمشنر سٹیفن ہان نے کہا ہے کہ امریکہ رواں برس کے آخر یا اگلے سال کے شروع میں ویکسین بنا لے گا۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سٹیفن ہان نے جمعرات کو ’اے بی سی‘ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’ایف ڈی اے نے چار مختلف ویکسینز کے لیے کلینیکل ٹرائلز کی اجازت دے دی ہے۔‘
سٹیفن ہان نے کہا کہ ’دو ویکسینز کے ٹرائلز جولائی میں شروع ہو جائیں گے، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ اس سال کے آخر یا اگلے برس کے آغاز میں ویکسین بن جائے۔‘
مزید پڑھیں
-
’وبا ختم ہونے کے قریب بھی نہیں پہنچی‘Node ID: 488881
-
'کورونا کے 60 فیصد کیسز جون میں رپورٹ ہوئے'Node ID: 489386
-
امریکی صدر ٹرمپ ماسک پہننے پر رضامندNode ID: 489462
واضح رہے کہ امریکہ میں 27 لاکھ سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں جبکہ ایک لاکھ 28 ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرائلز سے جو ڈیٹا حاصل ہوگا وہ اس کے بارے میں پرامید ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وبا شروع ہونے کے بعد کورونا کا علاج کرنے والی دوائیں جیسے ریمیڈیسویر، ڈیکسامیتھازون یا کورونا سے صحت یاب ہونے والے مریض کے خون سے حاصل کیا گیا پلازمہ مہیا نہیں تھا، لیکن اب یہ دوائیں مریضوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو رہی ہیں۔
سٹیفن ہان نے لیڈرز سے اپیل کی وہ وائٹ ہاؤس کورونا وائرس ٹاسک فورس کی طرف سے ہاتھ دھونے، ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ قائم کرنے جیسی ہدایات پر عمل کریں۔
دوسری طرف دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ سات لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک اس مرض کے باعث پانچ لاکھ 17 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
دنیا بھر میں وبا سے لوگ صحتیاب بھی ہو رہے ہیں اور اب تک تقریباً پچاس فیصد یعنی 55 لاکھ سے زیادہ لوگ شفایاب بھی ہوئے ہیں۔
