'پابندیوں کے بغیر شادی کی اجازت دی جائے'
دلہنوں نے کہا ہے کہ چرچ کے دروازے شادیوں کے لیے کھولے جائیں (فوٹو: اے ایف پی)
کورونا وائرس کی وبا نے جہاں نظام زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے وہیں اس کا اثر شادیوں کی تقریبات پر بھی پڑا ہے۔ کئی ممالک میں شادی کی تقریبات پر بالکل پابندی ہے۔ کہیں تقریب میں زیادہ لوگوں کو شرکت کی اجازت نہیں ہے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اٹلی میں دلہنیں عروسی ملبوسات پہن کر شادی کی تقریبات پر کورونا وائرس کے باعث لگائی گئی پابندیوں کے خلاف احتجاج کے لیے باہر نکل آئی ہیں۔
اٹلی میں 18 مئی سے شادی کی تقریبات کی اجازت تو دے دی گئی ہے مگر بڑے اجتماعات منعقد نہیں کیے جا سکتے اور مختصر تقریبات بھی احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر منعقد نہیں کی سکتیں۔
اٹلی کی حکومت نے پابندیوں کے ساتھ دولہا اور دلہن کے علاوہ دیگر دو مہمانوں کے ساتھ شادیوں کی اجازت دے رکھی ہے، جس پر شادی کی خواہش مند لڑکیاں خوش نہیں ہیں اور وہ زیادہ مہمانوں کی شرکت کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
اٹلی کے شہر روم میں کم از کم 15 لڑکیاں سفید رنگ کا عروسی لباس پہن کر احتجاج کے لیے تاریخی مقام تریوی فاؤنٹین پہنچیں۔ اس کے علاوہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے بھی مظاہرہ کیا گیا۔
انہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’آپ نے ہماری شادی برباد کر دی‘، ’پابندیوں کے بغیر شادیوں کی اجازت دی جائے‘ اور ’چرچ کے دروازے شادیوں کے لیے کھولے جائیں۔‘
اٹلی میں کورونا وائرس سے دو لاکھ 41 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 35 ہزار کے قریب ہو گئی ہے۔
تصاویر بشکریہ اے ایف پی