او پی ایف کے مطابق 38 ممالک میں 360 پاکستانیوں کی موت ہوئی (فوٹو: اردو نیوز)
یکم مارچ 2020 سے اب تک دنیا کے 52 ممالک سے ایک ہزار چھ پاکستانیوں کی میتیں پاکستان لانے کی درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 913 میتیں پاکستان پہنچا دی گئی ہیں، جبکہ 93 میتوں کو وطن واپس لانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن (او پی ایف) کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے 38 ممالک میں سات ہزار 808 پاکستانی کورونا کا شکار ہوئے اور 360 کی موت ہوئی، جبکہ واپس لائی گئی دیگر 646 میتوں کی وفات کی وجوہات کورونا کے علاوہ ہیں۔
او پی ایف کی ڈائریکٹر جنرل برائے ویلفیئر اور سروسز لئیقہ امبرین نے اردو نیوز کو بتایا کہ سب سے زیادہ پاکستان سعودی عرب میں کورونا کا شکار ہوئے جن کی تعداد 26 سو 87 ہے اور ان میں سے 20 ہلاک ہو چکے ہیں۔
سعودی عرب سے اس عرصے میں 338 میتیں واپس لانے کی درخواستیں موصول ہوئیں، تاہم اب تک 274 میتیں پاکستان پہنچائی گئی ہیں اور 64 میتوں کو پاکستان لانے کے لیے ضروری کارروائی جاری ہے۔
متحدہ عرب امارات سے مجموعی طور پر 334 پاکستانیوں کی میتیں پاکستان لائی گئی ہیں۔ جو میتیں واپس لائی گئیں ان میں سے 32 کورونا سے ہلاک ہوئے تھے۔ کورونا سے ہلاک ہونے والے مزید چار پاکستانیوں کو امارات میں ہی دفن کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
کویت سے 67 پاکستانیوں کی میتوں کو کارگو پرواز کے ذریعے پاکستان منتقل کیا گیا۔ کویت میں 221 پاکستانی کورونا کا شکار ہوئے تھے جن میں سے صرف ایک کی ہلاکت کورونا کے باعث ہوئی۔
قطر میں کورونا سے متاثر ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد سعودی عرب کے بعد تیسرے نمبر پر ہے، لیکن وہاں سے کل نو میتیں پاکستان لائی گئی ہیں جن میں دو کورونا سے ہلاک ہونے والے پاکستانی تھے۔ تین مزید میتیں وطن واپس لانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
کورونا کے باعث سب سے زیادہ 161 پاکستانی برطانیہ میں ہلاک ہوئے، جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 1850 تھی۔
او پی ایف کے مطابق یہ اعداد و شمار پاکستانی سفارت خانے نے خود اکٹھے کیے ہیں۔ برطانیہ سے سرکاری طور پر کورونا متاثرین کی معلومات مذہب اور ممالک کی شناخت کے ساتھ دستیاب نہیں ہو رہیں۔ برطانیہ سے صرف 25 میتوں کو واطن واپس لانے کی درخواست ملی جن میں سے 21 کو لایا جا چکا ہےاور چار میتیں جلد پاکستان پہنچا دی جائیں گی۔
کورونا سے ہلاک ہونے والے پاکستانیوں کی دوسری بڑی تعداد امریکہ میں ہے جہاں 76 پاکستانی ہلاک اور درجنوں متاثر ہوئے۔ امریکہ سے 22 پاکستانیوں کی میتیں پاکستان لائی گئی ہیں۔
اومان سے 45 میتیں واپس لائی گئی ہیں جن میں سے 19 افراد کورونا سے ہلاک ہوئے تھے۔
ملائشیا سے 28 میتیں واپس لائی گئی ہیں جن میں سے کوئی بھی کورونا سے ہلاک نہیں ہوا جبکہ سپین سے لائی گئی 20 میں سے تین پاکستانی کورونا سے ہلاک ہوئے۔
فرانس میں کورونا سے ہلاک ہونے والے 15 میں سات پاکستانیوں کی میتیں پاکستان واپس لائی گئی ہیں۔
کورونا سے ہلاک میتوں کو واپس لانے سے متعلق پالیسی؟
14 مئی کورونا کے حوالے سے قائم قومی رابطہ کمیٹی نے وبا سے ہلاک ہونے شہریوں کی میتیں پاکستان واپس لانے کی اجازت دی اور وزارت قومی صحت نے اس حوالے سے ایس او پیز تیار کیے۔ اس کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے ایک نوٹی فیکیشن جاری کیا۔
اردو نیوز کے پاس دستیاب نوٹی فیکیشن اور ایس او پیز کے مطابق بیرون ملک سے میتیں پاکستان اور پاکستان میں میتوں کی بذریعہ ہوائی جہاز منتقلی کے لیے سول ایوی ایشن ایس او پیز پرعمل درآمد لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ایس او پیز کے مطابق میت کی فضائی منتقلی کے لیے سیل کردہ تابوت لازم ہے، جبکہ میت کی منتقلی پر مامور متعلقہ عملے کے لیے ڈس انفیکشن سمیت حفاظتی اقدامات بھی لازم ہوں گے۔
متعلقہ عملے کے لیے حفاظتی سوٹ، ماسک، گلوز، عینک اور فیس شیلڈ پہننا بھی ضروری ہوگا۔
نوٹی فیکیشن کے تحت بیرون ملک سے میت مسافر طیارے کے کارگو یا کارگو طیارے میں لائی جا سکے گی اور میت کو پاکستان لانے سے پہلے ایئرلائن سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 48 گھنٹے پہلے آگاہ کرے گی۔
اس حوالے سے سی اے اے نے تمام ایئرلائنز، چارٹر فضائی کمپنیوں اورگراؤنڈ ہینڈلنگ اداروں کو آگاہ کردیا تھا۔
اس کے لیے علاوہ وزارت سمندر پار پاکستانیز نے ویلفیئر اتاشیوں کے ذریعے میتوں کی منتقلی کے لیے مختلف ممالک میں موجود پاکستانی کمیونٹیز کو ضروری دستاویزات کے بارے میں آگاہی دی تھی۔