کورونا کی وبا نے شادی کی تقریب کو بھی بدل دیا ہے۔ (فوٹو سبق)
کورونا کی وبا نے سعودی عرب سمیت دنیا بھر میں سماجی، انتظامی، معاشی اور تجارتی طور طریقے بدل کر رکھ دیے ہیں۔ مشرقی معاشروں میں دھوم دھام کے ساتھ شادی کا رواج ہے اورکورونا وائرس کی وبا نے اس روایت کو بھی بدل دیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق مکہ کے نوجوان خضر بن مصطفی البرناوی کی شادی کی تقریب ’زوم‘ ایپلی کیشن کے ذریعے منعقد کی گئی ہے جس کاانتظام مکہ کی فلاحی انجمن ’ہدیہ‘ نے کیا تھا۔
تقریب میں دولہا دلہن کے رشتے دار، دوست احباب اور انجمن کی مجلس عاملہ کے ارکان نے شرکت کی۔
شادی کا ایک اور دلچسپ پہلو یہ ہے کہ دولہا اور دلہن کی طرف سے شادی کے موقع پر ادا کی جانے والی دیگر رسمیں بھی آن لائن ہی ہوئیں۔ شادی کے گیت گائے گئے اور روایتی رقص کیا گیا۔ دولہا کو اس کے رشتہ داروں اور دوست احباب نے زوم کے توسط ہی سے شادی کی مبارکبادیں دیں۔
خضر ہدیہ انجمن کے ممتاز کارکنان میں سے ایک ہیں اور ماضی میں خود کئی نوجوانوں کی شادیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے چکے ہیں۔
مکہ مکرمہ کے ایسے سفید پوش گھرانے جو انتہائی ضرورت کے باوجود کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتے تھے ان کے بیٹوں اور بیٹیوں کی شادیاں انجمن کے سائبان تلے کرائی جاتی ہیں۔
مکہ مکرمہ کے اس طرح کے جوڑوں نے بھی خضر بن مصطفی البرناوی کی آن لائن شادی تقریب میں شرکت کی۔
مہمانوں نے اس موقع پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے بارے میں اپنے خوبصورت تجربات دلچسپ انداز میں پیش کیے۔ اس طرح یہ شادی مختلف حوالوں سے مثالی بن گئی۔