Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موثر اقامہ اور ویزہ، سعودی عرب کب واپس جا سکیں گے؟

اقامہ اور ایگزٹ ری انٹری میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق کورونا وائرس سے محفوظ رہتے ہوئے مقررہ ضوابط کے تحت معمولات زندگی بحال ہو چکے ہیں اور 'اندرون ملک فضائی اور زمینی سفر پر بھی پابندی اٹھا لی گئی ہے۔'
اندرون ملک فضائی سفر پر پابندی تو ختم ہو گئی ہے تاہم ابھی تک بیرون ملک فضائی سروس بحال نہیں کی گئی۔' وزارت صحت کا کہنا ہے کہ متعلقہ وزارتوں کے ساتھ معاملات زیر غور ہیں حالات جب اس نہج پر آجائیں گے تو بیرون ملک سفر پر بھی پابندی ختم کر دی جائے گی۔
قارئین اردو نیوز کی جانب سے مختلف موضوعات کے حوالے سے سوالات ارسال کیے جا رہے ہیں۔
  ماہل علی شاہ نے حج کے بارے میں دریافت کیا ہے۔ ان کا سوال وزٹ ویزے والوں کے بارے میں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جو لوگ وزٹ ویزے پر سعودی عرب میں رہ رہے ہیں کیا وہ حج کر سکتے ہیں؟
جواب: قانون کے مطابق وزٹ ویزے پر آنے والوں کو حج کی اجازت نہیں ہوتی۔ عام حالات میں حج کی ادائیگی کے لیے جو قانون ہے اس کے مطابق سعودی یا غیر ملکی کے لیے لازمی ہے کہ حج کی ادائیگی کے لیے ایک حج سے دوسرے حج تک 5 برس کا وقفہ ہو۔ غیر ملکیوں کے لیے دوسری اہم ترین شرط اقامہ جسے رہائشی پرمٹ یا اجازت نامہ کہا جاتا ہے ہونا ضروری ہے۔ عام طور پر وزٹ ویزے پر آنے والوں کے ویزے پر انتباہی نوٹ لگایا جاتا ہے جس میں واضح طور پر درج ہوتا ہے کہ ’حج کی اجازت نہیں‘۔
مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کو جن کے پاس اقامہ ہوتا ہے انہیں بھی حج کرنے کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرنا پڑتا ہے جس کے بغیر حج کے مہینوں میں مکہ داخل نہیں ہو سکتے۔
 سید رسول اعوان کا سوال ہے کہ کیا  یہ خبر سچ ہے کہ ’اب وہی افراد سعودی عرب واپس جا سکیں گے جن کا اقامہ اور ویزا ویلڈ ہو گا اور وہ بھی تب واپس جائیں گے جب کورونا مکمل طور پر ختم ہو جائے گا؟
 جواب: ایوان شاہی کی جانب سے جاری احکامات میں ان غیر ملکیوں کے اقامہ اور ایگزٹ ری انٹری ’خروج وعودہ ‘ میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے جو کورونا وائرس کی وجہ سے عائد ہونے والی پابندیوں کے باعث مملکت نہیں آسکتے۔
جاری ہونے والے شاہی احکامات کے بعد مملکت سے چھٹی پر گئے ہوئے تمام غیر ملکی کارکن جن کے خروج و عودہ ’ایگزٹ ری انٹری ‘ زائد المیعاد ہوگئے تھے انہیں بغیر کسی فیس کے مزید 3 ماہ کی توسیع دے دی گئی ہے اور جن کا اقامہ ایکسپائر ہو رہا تھا وہ بھی اس شاہی حکم سے مستفیض ہو سکیں گے۔
جہاں تک واپسی کے حوالے سے سوال ہے تو اس بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے گذشتہ 3 ماہ تک سعودی عرب ہی نہیں دنیا بھر میں کرفیو اور لاک  ڈاؤن کا سلسلہ رہا جس کی وجہ سے عالمی سطح پر سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

وزٹ ویزے پر آنے والوں کو حج کی اجازت نہیں ہوتی (فوٹو: اے پی)

حالات کا جائزہ لینے کے بعد سعودی حکام کی جانب سے اس بارے میں جیسے ہی تفصیلات جاری ہوں گی انہیں اردو نیوز میں شائع کردیا جائے گا۔
عبدالصبور شیخ پوچھتے ہیں کہ کیا موجودہ حالات میں کفالت تبدیل کرائی جا سکتی ہے؟
جواب: کورونا وائرس کی وجہ سے بیشتر امور آن لائن جاری ہیں، معمولا ت زندگی بحال ہونے کے بعد بھی آن لائن درخواستوں کی وصولی کا عمل حسب سابق جاری ہے۔ جہاں تک سوال کفالت کی تبدیلی کا ہے تو اس میں کوئی امر مانع نہیں آپ بھی آن لائن ’ڈیمانڈ‘ جسے عربی میں ’طلب‘ کہتے ہیں نئے کفیل کو ارسال کردیں مقررہ فیس جمع کرنے کے بعد کفالت کی تبدیلی عمل میں لائی جائے گی۔

شیئر: