کورونا وائرس کی وجہ سے عید الاضحی پر مویشیوں کی قیمتوں میں اضافے کا امکان نہیں، طلب میں کمی اوررسد میں اضافے کا بنیادی سبب نرخوں میں کمی کا سبب ہے۔
مملکت میں مویشی پروری یونین کے سربراہ سعود الھفتانے سبق ویب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہےکہ امسال عید الاضحی کے موقع پرجو لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ قربانی کےلیے جانور مہنگے ہونگے انکی سوچ غلط ہے۔
اس کے برعکس امسال کورونا وائرس کی وجہ سے تقریبات نہ ہونے کے علاوہ حج کا انعقاد انتہائی محدود پیمانے پر ہورہا ہے اس حوالے سے اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ طلب میں کمی کا اصول کارفرما ہے۔
یونین کے سربراہ نے توقع ظاہر کی ہے کہ امسال قربانی کے لیے 30 سے 35 کلوگرام بکرے یا بھیڑ کی قیمت ایک ہزار سے 15 سو ریال کے درمیان ہوگی۔
رمضان المبارک سے مویشیوں کے جو دام تھے وہ اب بھی برقرار ہیں۔ منڈی میں مویشیوں کے نرخ میں کسی قسم کا اضافہ نہیں ہورہا کیونکہ طلب میں کمی ہے اس وجہ سے قیمتوں میں بھی استحکام ہے ۔
یونین کے ذمہ دار سعود الھفتانے مزید کہا اگرچہ چارے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کے باوجود مارکیٹ میں مویشیوں کے داموں میں کسی قسم کا اضافہ دیکھنے میں نہیں آرہا۔
یہ درست ہے کہ بیشترلوگ قربانی کےلیے بھاری جانور تلاش کرتے ہیں اور ماضی میں اچھے جانور کے دام میں اضافہ ہوا کرتا تھا۔ اس حوالے سے لوگوں میں امسال بھی یہ پریشانی تھی کہ قربانی کےلیے قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔
دریں اثناء سبق ویب نیوز نے اس حوالے سے مویشی منڈی کا جائزہ لیا جہاں تاحال قربانی کے جانوروں کی قیمتیں گیارہ سو سے 15 سو ریال کے درمیان ہیں۔
واضح رہے ہر برس عیدالاضحی کے موقع پر 15 سے 20 کلو والا جانور 900 سے 1200ریال کے درمیان فروخت ہوتا تھا جبکہ سب سےزیادہ مرغوب بھیڑ ’نعیمی‘ کی قیمت 15 سو ریال سے شروع ہوتی تھی اس کے علاوہ بکرے کے نرخ 800 سے 15 سو ریال تک ہوا کرتے تھے۔
-
سعودی عرب کی خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں