استنبول کی آیا صوفیہ مسجد میں نماز جمعہ
جمعہ 24 جولائی 2020 15:14
استنبول میں موجود تاریخی ورثہ آیا صوفیہ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے 86 سال بع اسے دوبارہ کھول دیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق ہزاروں مسلمانوں نے آج نماز جمعہ میں شریک ہونے کے لیے چھٹی صدی کے تاریخی مقام کی جانب رخ کیا۔
قبل ازیں اس تاریخی مقام کو عرصہ دراز تک گرجا گھر کا درجہ حاصل تھا۔ بعدازاں اسے مسجد کا درجہ دیا گیا جس کے بعد اسے میوزیم کے طور پر عوام کے لیے کھول دیا گیا تھا۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے آیا صوفیہ میں 500 کے قریب معززین کے ہمراہ افتتاحی نماز میں شرکت کی۔
ترکی بھر سے سفر کرکے آنے والے ہزاروں مسلمان مرد و خواتین نے آیا صوفیہ کے باہر الگ الگ جگہوں پر رات ہی کو اپنی جگہ مخصوص کر کے کیمپ لگا لئے تھے۔
اس اثناء میں یونان اور امریکہ کے پادریوں نے آیا صوفیہ میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر یوم سوگ منایا۔
بین الاقوامی تنقید کی پروا نہ کرتے ہوئے رواں ماہ کے شروع میں اس تاریخی عمارت کو ترک ہائی کورٹ کے مسجد کی بحالی کے حکم کے بعد ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے نماز جمعہ کی ادائیگی کا اعلان کیا تھا۔
ترکی کی عدالت نے فیصلہ سنایا تھا کہ آٹھ دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے سے آیا صوفیہ کی تاریخی عمارت کو غیرقانونی طور پر میوزیم بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد اس تاریخی عمارت کا نام "گرینڈ آیا صوفیہ مسجد" رکھ دیا گیا تھا۔
نماز جمعہ کی ادائیگی سے یونان اور امریکہ کے گرجا گھروں میں غم اور افسوس ہے۔ جنمیوہوں نے اردوگان سے استنبول کے کثیر المذہبی ورثے کی حیثیت کو عیسائی اور مسلم اتحاد کی علامت کی حیثیت سے اس کی میوزیم کی حیثیت برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔ عیسائیوں کے پوپ فرانسس نے اس پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ استنبول پر 1453 میں عثمانی فتح کے ساتھ ہی آیا صوفیہ تاریخی ورثے کومسجد میں تبدیل کردیا گیا تھا۔
سیکولر ترکی کے بانی رہنما مصطفیٰ کمال اتاترک نے 1934 میں اس تاریخی ورثے کو میوزیم میں تبدیل کر دیا تھا۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے گذشتہ ہفتے کہا تھا "یہ ہمارے لوگوں کی تڑپ تھی اور اسے پورا کیا گیا ہے۔"