حجاج کرام میدان عرفات اور مزدلفہ سے منی واپسی پر جمرہ عقبہ جسے عرف عام میں بڑا شیطان کہا جاتا ہے، کی رمی کریں گے۔
ہر حاجی جمرہ عقبہ کو سات کنکریاں مارے گا۔ وزارت حج نے رواں سال حج کرنے والے تمام سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو سینیٹائز کنکریوں کی تھیلیاں پہلے ہی فراہم کردی ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت حج نے رمی کے لیے سینیٹائزڈ کنکریوں کا انتظام حاجیوں کو ممکنہ طور پر کورونا وائرس لگنے سے بچانے کے لیے کیا ہے۔ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہورہا ہے کہ ہر حاجی کو وزارت حج کی جانب سے سینیٹائز کنکریاں دی جا رہی ہیں-
مزید پڑھیں
-
جمرات کی دو منزلوں پر رمی کے لیے انتظاماتNode ID: 495531
ماضی میں جمرات کے پل پر بھگدڑ کے واقعات پیش آتے رہے ہیں حکومت نے حاجیوں کو اس سے بچانے کے لیے جمرات کا دیوہیکل پل تیار کرایا۔ اس کی تعمیر پر 4 ارب بیس کروڑ ریال خرچ ہوئے۔ جمرات کے پل سے 50 لاکھ حجاج شیطانوں کو کنکریاں مار سکتے ہیں۔
ایک گھنٹے میں 3 لاکھ حاجی جمرات کی رمی کرسکتے ہیں۔ پل کی لمبائی 950 میٹر اور چوڑائی 80 میٹر ہے۔ اسے 12 منزلہ تک بنایا جاسکتا ہے فی الوقت یہ پانچ منزلہ ہے۔ اس سال حاجی صرف دو منزلوں سے جمرات کی رمی کریں گے۔
جمرات جانے کے لیے گیارہ اور وہاں سے نکلنے کے لیے بارہ راستے بنائے گئے ہیں۔ پل پر ایمرجنسی ہیلی پیڈ بھی بنا ہوا ہے۔ نیچے کے حصے میں انڈر پاس بنائےگئے ہیں۔ جمرات کے پل کو ایئرکنڈیشنڈ کیا گیاہے۔ یہاں کسی بھی حالت میں درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ نہیں ہوتا۔
جمرات کے پل کے نیچے گاڑیوں کی آمد ورفت کے لیے انڈر پاس ہیں۔ حاجیوں کو ہنگامی صورتحال میں یہاں سے نکالنے کے لیے زمینی منزل پر چھ ایمرجنسی ٹاور، انڈر پاس اور ہیلی پیڈ بنائے گئے ہیں۔