سعودی عرب میں جازان خوشبودار پھولوں اور پھلواریوں کے لیے مشہور ہے۔ جازان کی خواتین شادی کی تقریبات اور تہواروں پر آباؤ اجداد کی رسمیں بڑی چاہت اور فخر و ناز سے ادا کرتی ہیں۔
شادی کے موقع پردلہن کی آرائش سے متعلق جازانی رسمیں مشہور ہیں۔ عوامی لباس اور موتیا کے پھول دلہن کے علاوہ بچیاں اور رشتہ دار خواتین اسے سروں میں سجاتی ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق جازان میں خوشبو دار پودوں اورموتیا کے پھولوں کی انجمن کی رکن نجات جمال نے بتایا کہ شادی بیاہ اور خوشی کی تقریبات میں موتیا کا استعمال ہمارے یہاں ایسا رواج ہے جسے کسی بھی حالت میں نظر انداز نہیں کیا جاتا۔ ہمارے یہاں موتیا (الفل) الکادی اور البعیثران جیسے خوشبودار پھولوں سے دلہن کو سجایا جاتا ہے۔ جازان کا علاقہ انواع و اقسام کی پھلواریوں کے حوالے سے مشہور ہے۔ یہاں کی خواتین مختلف شکل و صورت کے ہار اورخوشبودار پھولوں سے تیار کرتی ہیں۔ چوٹیوں کو بھی خوشبودار پھولوں سے آراستہ کیا جاتا ہے ان کی خوشبو مصنوعی خوشبویات سے زیادہ پیاری اور دلربا ہوتی ہے۔
جازان کی خواتین دلہنوں کو سجانے میں خوشبودار پھولوں کا استعمال فنکارانہ انداز میں کرتی ہیں۔ ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش بھی ہوتی ہے۔
جازان میں دلہن کا جوڑا جسے (المیل) کہا جاتا ہے۔ وہ برصغیر کی دلہنوں کے جوڑے سے ملتا جلتا ہے اسے جازانی جوڑا بھی کہا جتا ہے۔
جازانی خواتین سادہ کپڑے پر رنگین پھول بوٹے بناتی ہیں۔ سونے چاندی کے دھاگے استعمال کرتی ہیں اور مور کی شکل کے نقش بناتی ہیں۔ عوام دلہن کے جوڑے کو (ابو طاؤس) کہتے ہیں جو جوڑے میں زرق برق رنگ استعمال کیے جاتے ہیں جن میں نیلے، گلابی اور سبز رنگ پسند کیے جاتے ہیں۔
جازانی خواتین دوپٹے کی شکل کا ایک کپڑا جسے المقن کہا جاتا ہے تیار کرتی ہیں جو زرق برق ہوتا ہے۔ دلہن سونے کے 14 کڑے، ہار، انگوٹھیاں، دست بند اور پیٹی وغیرہ استعمال کرتی ہے۔
جازان کے کاشت کار موتیا پر بڑی توجہ دیتے ہیں۔ یہ بہار کے موسم کا پھول ہے۔ اس وقت درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے۔ جازانی عورتیں موتیا کے درخت اپنے گھر کے دروازوں پر اور گھریلو پارک میں بڑے شوق سے لگاتی ہیں- اس سے گھر کا حسن دوبالا ہوجاتا ہے۔
موتیا کی قسمیں:
جازان میں موتیا کئی قسم کا ہوتا ہے۔ ان میں سے ایک العزان کہلاتا ہے۔ یہ زرد رنگ کا اور بڑے حجم کا ہوتا ہے۔ یہ جازان کے پہاڑوں میں اگتا ہے۔ اس سے لمبے ہار بنائے جاتے ہیں۔ جازان کے کوہستانی علاقوں میں مرد اس پھول سے اپنے سروں کا تاج تیار کرتے ہیں۔ ان میں ایک القریشی کہلاتا ہے۔ یہ گہرا سفید ہوتا ہے۔ ایک العبق اور ایک البلدی کہلاتا ہے۔
نوال عمر عزالدین نے جو جازان ایوان تجارت میں موتیا کے کاشت کاروں کی ٹرینر ہیں نے بتایا کہ جازانی موتیا یمنی، عراقی اور بلدی کئی طرح کا ہوتا ہے۔ یہ عمرہ، شادی اور خوشی کے ہر موقع پر استعمال ہوتا ہے۔
نوال کا کہنا ہے کہ موتیا کے ہا ر کئی طرح کے ہوتے ہیں۔ ان میں سے بعض کی قیمت ایک ہزار ریال تک پہنچ جاتی ہے۔ ایک کلو موتیا 15 سے 20 ریال تک میں آتا ہے۔ یہ دلہن کے کمرے کی سجاوٹ میں استعمال ہوتا ہے۔