وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو دو سال ہی مکمل ہوئے ہیں مگر موجودہ حکومت عوام کا اعتماد کھو چکی ہے۔
تبدیلی کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آنے والے ملک کا حلیہ ہی بگاڑ چکے ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ حکومت ناتجربہ کار افراد کے ہاتھوں میں ہے۔ ملکی معیشت کو جتنا نقصان پچھلے دو سالوں میں ہوا ہے پاکستان کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔
مزید پڑھیں
-
’کیا واقعی وہاں سڑکوں پر پانی نہیں کھڑا ہوتا؟‘Node ID: 427831
-
’بڑے تھے بچ گئے مگر کراچی ڈوب چکا‘Node ID: 493136
-
کراچی میں تین روز سے بارش، مُختلف حادثات میں 15 ہلاکNode ID: 497476
عمران خان الیکشن سے قبل کیے گئے ایک کروڑ نوکریوں، پچاس لاکھ گھروں اور ان گنت وعدوں میں سے کوئی ایک وعدہ بھی پورا نہیں کر سکے۔
موجودہ حکومت روزگار کا وعدہ کر کے ہزاروں خاندانوں کو بے روزگار کر چکی ہے اور ملک میں بے روزگاری کی شرح میں تیزی سے اضافہ جاری ہے۔
مہنگائی کی بات کی جائے تو پچھلے دس ہفتوں سے مسلسل اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کیا جا رہا ہے۔ آٹے اور چینی کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور مارکیٹ میں اشیائے ضروریہ سرکاری نرخوں پر دستیاب نہیں۔
اب تو تحریک انصاف کے حامی اور ووٹرز بھی تسلیم کر رہے ہیں کہ موجودہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومتوں کی کارکردگی سے بھی عوام خوش نظر نہیں آتی لیکن تحریک انصاف کے رہنماؤں اور وزراء کا نشانہ سندھ حکومت ہے۔
تحریک انصاف وفاق اور دو صوبوں میں حکومت کر رہی ہے، انہیں سندھ حکومت سے مقابلہ کرنے یا سندھ حکومت پر تنقید کرنے کے بجائے اپنی کارکردگی سے خود کو سندھ حکومت سے بہتر ثابت کرنا چاہیے تھا مگر وفاقی وزرا اور تحریک انصاف کے رہنما سیاسی بیان بازیوں میں مصروف ہیں۔
حالیہ بارشوں کے بعد لاہور کی صورتحال کراچی سے مختلف نہیں تھی مگر کچھ مخصوص نیوز چینلوں اور تحریک انصاف کے رہنماؤں نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جیسے سندھ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے کراچی شہر ڈوب گیا ہے۔ سابق میئر کراچی مصطفی کمال خود کہہ چکے ہیں کہ نالوں کی صفائی میئر کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن کسی نے میئر کراچی وسیم اختر سے سوال تک نہیں کیا اور سارا ملبہ سندھ حکومت پر ڈال دیا گیا۔
