سعودی عرب میں ایک خاتون نے اپنے شوہر سے علیحدگی کا مطالبہ کرنے کے لیے انوکھا طریقہ اختیار کیا۔ خاوند کے واٹس ایپ اکاؤنٹ کی کاپی کرکے 9 ماہ تک اس کی نگرانی کرتی رہیں اور پھر شوہر سے علیحدگی کی درخواست دائر کردی۔
عکاظ اخبار نے تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ بیوی کو شبہ ہوگیا تھا کہ شوہر ان سے منحرف ہو رہے ہیں۔ شبہ دور کرنے کے لیے مسلسل 9 ماہ تک ان کے تمام واٹس ایپ پیغامات کا جائزہ لیتی رہیں اور پھر علیحدگی اور طلاق کی درخواست کردی۔ شوہر نے تنازع سے بچنے کے لیے مصالحت کی پیش کش کی ہے۔
مزید پڑھیں
-
طلاق کا اندراج عدالت میں کرانا ضروریNode ID: 458131
-
مملکت میں طلاق کی شرح بڑھنے کا سبب کیا؟Node ID: 463721
قانونی مشیر خالد ابو راشد نے واٹس ایپ کی کاپی کرکے اس کی نگرانی کی قانونی حیثیت پر قانونی رائے دیتے ہوئے کہا کہ خاتون نے جو کچھ کیا وہ قانون کی نظر میں جرم ہے۔ انفارمیشن کرائم کے دائرے میں آتا ہے جس کی سزا ایک برس قید اور پانچ لاکھ ریال تک جرمانہ ہے۔
ابو راشد نے کہا کہ شوہر یا بیوی یا باپ یا بھائی کوئی بھی کسی کے بھی موبائل کو ہیک کرنے کا مجاز نہیں۔ ایسا کرنا قانوناً جرم ہے۔ اس سلسلے میں خاندانی تعلقات کو بھی مد نظر نہیں رکھا جاتا۔ خاندان کا کوئی بھی فرد کسی بھی فرد کے موبائل کو ہیک کرنے یا اس میں مذکور معلومات حاصل کرنے کا مجاز نہیں ہے۔