طیارے کے بلیک باکس سےبات چیت کا ریکارڈ حاصل: ایران
طیارے کے بلیک باکس سےبات چیت کا ریکارڈ حاصل: ایران
اتوار 23 اگست 2020 18:21
رواں سال جنوری میں ایران نے یوکرینی طیارہ تباہ کیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
ایران نے تباہ ہونے والے یوکرینی مسافر بردار طیارے کے بلیک باکس سے معلومات حاصل کر لی ہیں جن میں کاک پٹ میں ہونے والی بات چیت کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں ایرانی پاسداران انقلاب نے غیر ارادی طور پر یوکرین کا بوئنگ 800-737 مسافر طیارہ مار گرایا تھا جس میں سوار تمام 176 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔
خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق ایرانی سول ایوی ایشن کے سربراہ کیپٹن توراج دہغانی نے کہا ہے کہ طیارے کے بلیک باکس میں پہلے دھماکے کے بعد کی صرف انیس سیکنڈ کی بات چیت محفوظ ہے، جبکہ دوسرا میزائل پچیس سیکنڈ بعد جہاز سے ٹکرایا تھا۔ رپورٹ میں توراج دہغانی کے اس بیان کے حوالے سے تفصیل نہیں دی گئی ہے۔
8 جنوری کو تہران کے انٹرنیشنل ہوائی اڈے سے پرواز بھرنے والے مسافر بردار یوکرینی طیارے کو دو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ پرواز بھرنے کے آٹھ منٹ بعد ہی پہلے میزائل سے جہاز کو نشانہ بنایا گیا جس سے ممکنہ طور پر جہاز میں نصب ریڈیو کو نقصان پہنچا۔ جبکہ دوسرا میزائل لگنے کے بعد زور دار دھماکہ ہوا جس کے بعد جہاز آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آکر زمین پر جا گرا۔
ایرانی سول ایوی ایشن کی جانب سے شائع کردہ تحقیقاتی رپورٹ میں درج کیپٹن توراج دہغانی کے بیان کے مطابق پہلے دھماکے سے میزائل کے شارپنل جہاز کے اندر تک گئے تھے جس سے ممکنہ طور پر جہاز کے ریکارڈر کو نقصان پہنچا۔
کیپٹن توراج دہغانی نے بلیک باکس سے حاصل کی گئی کاک پٹ میں بات چیت کی تفصیلات نہیں دی ہیں۔
توراج دہغانی کا کہنا تھا کہ وائس ریکارڈر سے ڈیٹا حاصل کرنے کے عمل کے دوران ان تمام ممالک کے نمائندگان موجود تھے جن کے شہری طیارہ حادثے میں ہلاک ہوئے تھے۔ یوکرین، امریکہ، فرانس، کینیڈا، برطانیہ اور سویڈن کے نمائندگان بلیک باکس سے تفصیلات حاصل کرنے کے عمل کا حصہ رہے ہیں۔
گزشتہ ماہ ایران نے واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ ائیر ڈیفنس یونٹ کے ریڈار کی غلط سمت کی وجہ سے حادثہ پیش آیا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ایئر ڈیفنس یونٹ کے اہلکار نے مرکز سے ہدایات لیے بغیر دو میزائل فائر کیے تھے۔
مغربی ممالک کے انٹیلی جنس اہلکاروں اور تجزیہ کاروں کے خیال میں ایران نے روسی ساختہ میزائل ’ایس اے 15‘ استعمال کرتے ہوئے یوکرینی طیارے کو نشانہ بنایا تھا۔
ابتدائی رپورٹ میں پاسدارن انقلاب کے ڈیفنس سسٹم کی منتقلی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا تھا جبکہ ایئر پورٹ کے قریبی علاقے میں پاسداران انقلاب کے فوجی اڈے واقع ہیں۔
سول ایوی ایشن کے سربراہ کیپٹن توراج دہغانی کا کہنا ہے کہ تحقیقات کرنے اور جہاز کا ریکارڈ حاصل کرنے کا مقصد آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی فضائی حدود بین الاقوامی پروازوں کے لیے محفوظ ہیں۔
یوکرینی تباہ شدہ طیارے کا بلیک باکس جون کے مہینے میں پیرس بھیجا گیا تھا جہاں مغربی ممالک سے تفتیش کاروں پر مبنی ٹیم اس کا جائزہ لے رہی تھی۔