Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ بلدیات سیکرٹری احاطہ عدالت سے گرفتار

سندھ کے سیکرٹری بلدیات روشن علی شیخ نے قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس میں گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، تاہم عدالت عالیہ نے سوموار کو روشن علی شیخ سمیت 10 ملزمان کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی جس کے بعد انہیں عدالت کے احاطے سے گرفتار کرلیا گیا۔
دوران سماعت عدالت نے موقف اپنایا کہ ملزمان کو ضمانت دینے سے اختیارات کے ناجائز استعمال کو تقویت ملے گی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ملزمان نے اختیارات کا جائز استعمال کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا لہٰذا روشن علی شیخ اور دیگر کو گرفتار کیا جائے۔
ریفرنس میں نامزد سابق سیکرٹری بلدیات فضل الرحمن، وسیم، ندیم قادر کھوکھر صبیحا اسلام اور دیگر ملزمان کی درخواست ضمانت بھی مسترد ہوئی۔ ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔
دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ روشن علی شیخ اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر ہوچکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) اور بورڈ آف ریونیو کی ملی بھگت سے ذبیحہ خانہ کی 265 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور الاٹ کی گئی، یہ زمین ملزمان نے لانڈھی میں اسمال کارٹیج انڈسٹری کو الاٹ کی تھی۔
سابق سیکرٹری بلدیات لالہ فضل الرحمن اور محمد وسیم کو نیب ہائی کورٹ کے مین گیٹ پر گرفتار کرلیا گیا۔
روشن شیخ گرفتاری سے بچنے کے لیے جسٹس محمد علی مظہر کے کمرہ عدالت میں بیٹھے رہے اور باہر نہیں آرہے تھے جبکہ نیب اہلکار انہیں گرفتار کرنے کے لیے کمرہ عدالت کے باہر گھات لگا کر بیٹھے رہے، یہ صورتحال کئی گھنٹے قائم رہی۔
ذرائع کے مطابق اس دوران روشن علی شیخ نے ہائیکورٹ کے فیصلے پر  نظر ثانی درخواست دائر کردی جس میں استدعا کی گئی کہ ضمانت منسوخی کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔ بعد ازاں سیکرٹری بلدیات کمرہ عدالت سے نکلے تو نیب اہکاروں نے عدالت کے احاطے سے انہیں گرفتار کیا۔

روشن شیخ گرفتاری سے بچنے کے لیے جسٹس محمد علی مظہر کے کمرہ عدالت میں بیٹھے رہے اور باہر نہیں آرہے تھےَ۔ فوٹو: روشن علی ٹوئٹر

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں سندھ کے بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہو رہی ہے جس کے بعد شہر میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیے جائیں گے جس حوالے سے کابینہ نے وزیرِ بلدیات کو منظوری دے دی ہے۔ ایسی صورتحال میں موجودہ سیکرٹری بلدیات روشن علی شیخ کراچی میں ایڈمنسٹریٹر نامزد ہونے کے لیے مضبوط امیدوار تھے۔
عدالت نے ایم کیوایم رہنما سیف عباس، شعیب اور شوکت جوکھیو کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم بھی دیا، تینوں ملزمان دو سال سے جیل میں تھے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کراچی کے ضلع غربی کی تقسیم اور نئے ضلع کیماڑی کے قیام کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔
عدالت عالیہ میں جمع کی گئی درخواست میں استدعا کی کہ ضلع غربی کی تقسیم اور ضلع کیماڑی کا قیام غیر آئینی ہے، اس تقسیم میں قوانین کی خلاف ورزی کی گئی اور مقامی طور پر مردم شماری نہیں کی گئی۔

شیئر: