Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی یا ثالثی کونسل کی اجازت لازمی'

پشاور ہائیکورٹ نے بغیر اجازت دوسری شادی کرنے والے شوہر کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ فوٹو: سوشل میڈیا
پاکستان کی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ بغیر اجازت دوسری شادی پر پہلی بیوی کو حق مہر فوری ادا کرنا ہوگا۔
بدھ کو سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے تحریر کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مہر معجل ہو یا غیر معجل دونوں صورتوں میں فوری واجب الادا ہوگا۔
عدالت نے قرار دیا ہے کہ قانون کے مطابق دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی یا ثالثی کونسل کی اجازت لازمی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دوسری شادی کے لیے اجازت کا قانون معاشرے کو بہتر انداز سے چلانے کے لیے ہے اور یہ کہ دوسری شادی کی اجازت لینے کے قانون کی خلاف ورزی سے کئی مسائل جنم لیں گے۔
سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ پشاور ہائیکورٹ کے اس فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بغیر اجازت دوسری شادی کرنے والا شہری حق مہر کی فوری ادائیگی کرے۔
پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف محمد جمیل نامی درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے اپیل میں رجوع کیا تھا۔
پشاور کے رہائشی محمد جمیل نے پہلی اہلیہ کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کی تھی جس پر ان کے خلاف حق مہر کی ادائیگی کا دعویٰ دائر کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کا اپیل خارج کرنے اور ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھنے کا فیصلہ پانچ صفحات پر مشتمل ہے۔

شیئر: