بارودی غباروں کے جواب میں اسرائیل کی غزہ میں جوابی کارروائی
بارودی غباروں کے جواب میں اسرائیل کی غزہ میں جوابی کارروائی
اتوار 30 اگست 2020 13:48
حالیہ حملوں کے باعث اسرائیل نے غزہ کی واحد تجارتی راہداری بھی بند کر دی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی فوج نے اتوار کو علی الصبح غزہ میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے حماس کے زیرانتظام علاقوں سے بھیجے گئے بارودی غباروں کے جواب میں یہ کارروائی کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق دونوں جانب سے فوری طور پر کسی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ یہ واقع ایسے وقت سامنے آیا ہے جب غزہ بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے اور کورونا وائرس کی وبا بھی پھیلی ہوئی ہے۔
حماس سے وابستہ ایک گروپ نے حالیہ ہفتوں میں اسرائیل میں بارود سے بھرے غبارے بھیجنا شروع کیے ہیں۔ ان بارودی غباروں کی وجہ سے کھیتوں کے وسیع حصے متاثر ہوئے تھے۔
بارود سے بھرے غباروں کے جواب میں اسرائیل نے فضائی حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے بغیر کسی وضاحت کے کہا ہے کہ ٹینک سے حماس کی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
حماس غزہ پر ناکہ بندی میں نرمی اور ترقیاتی منصوبوں کی اجازت کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈال رہا ہے۔ مصر اور قطر نے غیر رسمی فائر بندی کے لیے کوششیں تیز کر دی ہے۔
بارود غبارے حماس کے زیرانتظام علاقوں سے چھوڑے جاتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
2007 میں حماس کی جانب سے حریف فلسطینی فورسز سے اقتدار لیے جانے کے بعد اسرائیل اور مصر نے غزہ پر ناکہ بندی عائد کر دی تھی۔
ناکہ بندی کے نفاذ کے بعد اسرائیل اور حماس کے مابین تین جنگیں اور متعدد چھوٹی قسم کی لڑائیاں بھی ہوئی ہیں۔
پابندیوں کی وجہ سے فلسطین کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے اور برسوں کی جنگ کی وجہ سے صحت کا شعبہ بھی متاثر ہوا ہے۔
ایک اسرائیلی فوجی کھیت میں لگی آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہا ہے (فوٹو: اےا یف پی)
حالیہ حملوں کے باعث اسرائیل نے غزہ کی واحد تجارتی راہداری بھی بند کر دی ہے۔ ایندھن کی کمی کی وجہ سے غزہ کا واحد بجلی گھر بھی بند ہے جہاں سے صرف چند گھنٹوں کی بجلی فراہم کی جاتی ہے۔
اسرائیل نے غزہ کی جانب مچھلیاں پکڑنے کی حدود بھی بند کی ہیں۔
اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ کے سفیر نے خبردار کیا تھا کہ صورتحال تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔