راکٹ حملے کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری
'اسرائیلی ٹینکس نے غزہ کے جنوب میں حماس کی فوجی پوسٹس پر جمعے کے حملے کے بدلے جوابی کارروائی کی۔' فائل فوٹو: اے ایف پی
جنوبی اسرائیل پر راکٹ حملے کے کچھ گھنٹوں بعد سنیچر کو اسرائیلی ٹینکس نے غزہ میں حماس کے پوسٹوں پر شیلنگ کی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی ٹینکس نے غزہ کے جنوب میں حماس کی فوجی پوسٹس پرحملے کیے۔
راکٹ حملے سے اسرائیل بھر میں الارم بجنے لگے اور فضائی دفاعی سسٹم نے راکٹ کو ناکارہ بنالیا۔
غزہ کے سیکورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ سنیچر کو اسرائیلی ٹینک کا ہدف رافا اور خان یونس کے مشرقی علاقوں میں واقع حماس کے پوسٹس تھے تاہم ان میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
6 اگست سے اب تک اسرائیل نے فائر بم کے غبارے اور راکٹ حملوں کے بدلے تقریباً روزانہ غزہ پر بمباری کی ہے۔
جمعرات کی رات کو کو حماس نے اسرائیل پر درجنوں راکٹ داغے جس کے بدلے میں اسرائیل نے راکٹ بنانے والے ایک پلانٹ اور زیر زمین انفراسٹرکچر پر ہوائی حملے کیے۔
اس دوران اسرائیل کے فائر فائٹرز غزہ کی طرف سے داغے جانے والے غباروں سے لگنے والی آگ کو بجھانے میں مصروف تھے۔
مصر کا ایک وفد غزہ اور اسرائیل کے درمیان غیر رسمی ثالثی کی کوشش کر رہا ہے۔
واضح رہے مصر نے حالیہ سالوں میں ہونے والی گشیدگی کو روکنے کی کوششیں کی ہیں تاکہ 2008 سے ہونے والی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگیں دہرائی نہ جائیں۔
حماس کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ تحریک غزہ کے مشرق تک ایک صنعتی زون کی توسیع اور ایک نئی پاور لائن کی تعمیر چاہتی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حماس نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لگائی جانے والی پابندیوں کے ہٹنے کے بعد غزہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو اسرائیل میں ملنے والے ورک پرمٹ کی تعداد کو دگنا کیا جائے۔