اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس سے متعلق اوآئی سی کی پالیسی غیر متنزلزل ہے جو ماضی میں تھی وہی حال میں ہے اور یہی پالیسی مستقبل میں بھی رہے گی۔
بیت المقدس اور فلسطین کا مسئلہ او آئی سی کا کلیدی مسئلہ ہے۔ یہ اس کے اتحاد، اس کی طاقت اور اس کی مشترکہ اسلامی جدوجہد کا سرچشمہ ہے۔ او آئی سی کے تمام رکن ممالک اس حوالے سے ایک پیج پر ہیں۔
او آئی سی اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کو ختم کرانے اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق دلانے کے لیے مشترکہ جدوجہد پر متفق ہے۔
مزید پڑھیں
-
او آئی سی وزرائے خارجہ کا آن لائن اجلاسNode ID: 473116
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ڈاکٹر العثیمین نے پیر کو بیان میں کہا کہ وہ رکن ملکوں کےساتھ مشاورت کرکے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ عرب امن فارمولا 2020 سٹراٹیجک راستہ اور تاریخی حل ہے۔ عرب اسرائیل تنازع کا جامع اور منصفانہ حل عرب امن فارمولے کے تحت کیا جانا ضروری ہے۔
العثیمین نے کہا کہ او آئی سی عرب امن فارمولے کی پابند تھی، ہے اور رہے گی۔ امن بین الاقوامی قانون عالمی قانونی قراردادوں، عرب امن فارمولے اور دو ریاستی حل کے تصور پرقائم ہو۔ امن عمل ناقابل تقسیم اکائی ہے۔ او آئی سی کے رکن ملکوں اور قابض اسرائیل کے درمیان معمول کے تعلقات ، مقبوضہ فلسینی عرب علاقوں پر سے غاصبانہ قبضہ ختم ہونے کے بعد ہی قائم ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہ کہ فلسطینی اراضی کو اسرائیلی خودمختاری میں شامل کرنے اور یہودی بستیاں بسانے سے متعلق اسرائیل کے یکطرفہ اقدامات غیرقانونی ہیں۔