مسجد نبوی کا قدیم حصہ تاحال عام افراد کے لیے بند ہے (فوٹو: ایس پی اے)
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حرم مکی کو کھولے جانے کی باتیں بے بنیاد ہیں۔ سرکاری ادارے کی جانب سے تاحال ایسا کوئی فیصلہ صادر نہیں کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز کے حوالے سے ویب نیوز ’سبق ‘ نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ ’سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کیا جائے ۔ حکومت کی جانب سے حرم مکی کھولے جانے کا فیصلہ سرکاری طورپر کیا جائے گا جس کی خبر باقاعدہ طور پرجاری کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حرم مکی کو احتیاطی تدابیر کے طور پر عارضی طور پر عام افراد کے لیے بند کیا گیا تھا۔ فیصلے میں تاحال کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر گذشتہ چند دنوں سے حرم مکی کوعام افراد کے لیے کھولے جانے کے حوالے سے ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہونے کے بعد لوگوں کی جانب سے متعلقہ ادارے سے دریافت کیا جارہا تھا۔ اس پر سرکاری ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حرم مکی کھولنے کا فیصلہ جیسے ہی ہوگا اس کی اطلاع سرکاری طور پر دے دی جائے گی۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ خبریں مصدقہ ذرائع سے ہی حاصل کی جائیں سوشل میڈیا کی اطلاعات پر یقین نہ کیا جائے۔
یاد رہے کہ مارچ 2020 میں جب کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ہونے لگا تو حکومت کی جانب سے حرمین شریفین میں عام افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی تاکہ لوگوں کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھا جاسکے۔
مدینہ میں مسجد نبوی کے قدیم حصے کے علاوہ دیگر مقامات کو کھول دیا گیا ہے جہاں مکمل ایس اوپیز کے ساتھ نمازیں ادا کی جارہی ہیں جبکہ پیغمبر اسلام کے روضہ اور مسجد نبوی کا قدیم حصہ تاحال عام نمازیوں کے لیے تاحال بند ہے۔