چین اور انڈیا کے درمیان لداخ میں سرحدی تنازعے پر کشیدگی بڑھ رہی ہے اور دو روز قبل ہونے والی ایک نئی چھڑپ کے بعد چین نے خبردار کیا ہے کہ اگر انڈیا مقابلہ کرنا چاہتا ہے تو اس کو ماضی کے برعکس زیادہ فوجی نقصان اٹھانا پڑے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ بات چینی حکومت کے حمایت یافتہ اخبار گلوبل ٹائمز نے منگل کو اپنے اداریے میں لکھی ہے۔
دوسری طرف انڈین حکام نے پیر کو کہا تھا کہ لداخ میں انڈین فوج نے چین کی طرف سے ایک پہاڑی پر قبضہ کرنے کی کوشش کو ناکام بنایا ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا اور چین میں جھڑپ، 20 فوجی ہلاکNode ID: 485676
-
چین اور انڈیا کا کشیدگی کم کرنے پر اتفاقNode ID: 487356
-
انڈیا، چین کشیدگی، کیا برف پگھل رہی ہے؟Node ID: 490451
پیر ہی کو چینی فوج کے ترجمان نے کہا کہ انڈیا نے سرحد کی خلاف ورزی کی ہے اور مطالبہ کیا کہ انڈیا اپنی فوج وہاں سے نکالے۔
چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس کی بارڈر فورس نے لائن آف ایکچول کنٹرول کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔
گلوبل ٹائمز نے اپنے اداریے میں لکھا ہے کہ ’انڈیا کہتا ہے کہ اس نے چینی فوج کی در اندازی روکی ہے۔ یہ انڈین فوج تھی جس نے کشیدگی بڑھانے میں پہل کی۔‘
اخبار میں مزید لکھا گیا ہے کہ انڈیا کو ’طاقتور چین‘ کا سامنا ہے اور نئی دہلی کو اس وہم و گمان میں نہیں رہنا چاہیے کہ اسے اس معاملے پر امریکہ کی حمایت ملے گی۔
’لیکن اگر انڈیا مقابلہ کرنا چاہتا ہے تو چین کے پاس انڈیا کے مقابلے میں زیادہ وسائل اور صلاحیت ہے۔ اگر انڈیا فوجی کارروائی کرنا چاہتا ہے تو پیپلز لبریشن آرمی اس کو 1962 کی نسبت زیادہ شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔‘
