Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ادویات کے لیے بھنگ کاشت کرنے کی منظوری

ماہرین کے مطابق بھنگ ان ادویات میں استعمال کی جاتی ہے جو درد میں کمی لانے کا باعث بنتی ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کی وفاقی کابینہ نے آج منگل کو ہونے والے اجلاس میں بھنگ کے طبی اور صنعتی استعمال اور اس کی کاشت اور خریدو فروخت کو قانونی حیثیت دینے کی منظوری دے دی ہے۔
حکام کے مطابق وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد ملک میں بھنگ کی کاشت، محدود پیمانے پر خرید و فروخت اور ادویہ ساز کمپنیوں کو کوٹے کی بنیاد پر فراہمی ممکن ہو سکے گی۔
سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ان کی وزارت اور اس کے ذیلی ادارے پی سی ایس آئی آر کو بھنگ کے صنعتی اور طبی استعمال کا پہلا لائسنس جاری کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے اور اس سے پاکستان کو اربوں روپے کا منافع حاصل ہوگا۔ 
بھنگ کیا ہے؟
 بھنگ سبز پتوں کا ایک خود رو پودا ہے لیکن کئی علاقوں اور ممالک میں اس کی باضابطہ کاشت بھی کی جاتی ہے۔ یہ بارانی پودا ہے اور سخت سردی اور برف والے علاقوں میں بھی اُگ جاتا ہے۔
بھنگ کے سبز پتے چرس جبکہ خشک پتے حشیش بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔ پاکستان میں پنجاب اور سندھ میں بھنگ کو بطور نشہ آور مشروب بھی استعمال کیا جاتا ہے اور اس کے بنانے کا طریقہ کار دیسی سردائی کی طرح ہے۔
بعض علاقوں میں تو اسے بھنگ کی سردائی ہی کہا جاتا ہے۔ بھنگ کے طبی فوائد کے حوالے سے تحقیق طویل عرصے سے جاری ہے اور درد کش ادویات میں اس کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔
ماہرین کیا کہتے ہیں؟
فارمسسٹ مقامی سطح پر بھنگ کے طبی استعمال کو درست قرار دیتے ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ نشہ آور ادویات کے پہلے سے موجود قانون کے تحت اس کی خرید و فروخت اور ادویات کے استعمال میں طریقہ کار اور مقدار کے پیمانے طے کرنا ہوں گے تاکہ اس کا غلط استعمال نہ ہو سکے۔ اس کے علاوہ عالمی ادویات کی برآمد کی صورت میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ 
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فارماسسٹ عمر سلمان نے کہا کہ بھنگ کی طبی افادیت تحقیق سے ثابت ہو چکی ہے لیکن اس کو محدود انداز اور احتیاط سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
 ’یہ کنٹرول اور نارکوٹکس میڈیسن کے زمرے میں آتی ہے جس کے حوالے سے قانون پہلے سے موجود تاہم ہر معاشرے میں کچھ نہ کچھ خامیاں ضرور ہوتی ہیں۔ پاکستان میں نشہ آور ادویات کا منفی استعمال ہوتا ہے اس لیے بھنگ کو پہلے سے موجود قانون میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔‘ 
انھوں نے کہا کہ بھنگ اگرچہ دنیا کے کئی ممالک بشمول امریکہ کی کچھ ریاستوں میں استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ پاکستان میں اس کے طبی استعمال کی اجازت تو درست ہے تاہم پاکستان میں بھنگ کے بطور تفریح استعمال پر پابندی ہونی چاہیے۔
 ایک اور فاماسسٹ عمر فاروق نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ 'بہت سی نشہ آور ادویات پودوں سے بنائی جاتی ہیں جن میں سے ایک بھنگ بھی ہے۔ ادویات میں اس کے استعمال کے لیے اس کو پیوریفائی کیا جائے گا اور ادویات بنائی جائیں گی۔ بھنگ چونکہ مقامی پودا ہے اس لیے اس کے منفی استعمال کا زیادہ احتمال ہے اس لیے ڈریپ کا کردار بہت اہم ہوگا۔‘
 فارماسسٹ نور مہر نے کہا کہ 'بھنگ یا اس طرح کے دیگر طبی پودے پاکستان میں جنگلی پودوں کی طرح اُگتے ہیں اور وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
’ادویات میں اس کے استعمال سے پاکستان کو معاشی لحاظ سے بھی فائدہ ہوگا تاہم اس کے استعمال کے لیے مناسب فارمولے بنانا ہوں گے۔‘

یوراگوئے پہلا ملک ہے جس نے 2013 میں بھنگ سے متعلق قانون پاس کیا اور اس کے استعمال کو قانونی تحفظ فراہم کیا۔( فوٹو: فیس بک)

انہوں نے کہا کہ خاص طور پر وہ ادویات جو خلیجی ممالک بالخصوص سعودی عرب کو بھیجی جائیں گی ان کے ساتھ جو تجزیاتی رپورٹ بڑی واضح اور حقیقت پر مبنی ہونی چاہیے کیونکہ ان ممالک میں نشہ آور ادویات کی کنٹرولڈ اجازت ہے لہٰذا کسی غلطی کا احتمال نہیں ہونا چاہیے۔

بھنگ کون سی ادویات میں استعمال ہوتی ہے؟ 

ماہرین کے مطابق بھنگ ان ادویات میں استعمال کی جاتی ہے جو درد میں کمی لانے کا باعث بنتی ہیں اس لیے عموماً سرجری کے بعد مریض کو درد کی شدت سے بچانے کے لیے دی جانے والی ادویات میں استعمال ہوتی ہیں۔
مرگی کے علاج کے لیے تیار کی جانے والی ادویات میں بھنگ شامل کی جاتی ہے جبکہ اینٹی کینسر ادویات میں بھی بھنگ کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ کینسر کے حوالے سے ایک خاص قسم کی بھنگ کا تیل کافی عرصے استعمال میں لایا جا رہا ہے۔ 
بھنگ کن کن ممالک میں قانونی طور پر جائز ہے؟
یوراگوئے پہلا ملک ہے جس نے 2013 میں بھنگ سے متعلق قانون پاس کیا اور اس کے استعمال کو قانونی تحفظ فراہم کیا۔ اس کے علاوہ چلی، جمیکا، اور امریکہ کی ریاستوں واشنگٹن اور کولوراڈو میں بھی بھنگ کے استعمال کی اجازت ہے۔
 جمیکا میں بھنگ کا ذاتی استعمال غیر مجرمانہ فعل ہے۔ آسٹریلیا اور جرمنی میں بھنگ کے محدود طبی استعمال کی اجازت ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں