Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں چرس کی فیکٹری لگے گی؟

شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ مخالفین کے پاس جھوٹ بیچنے کے سوا کچھ نہیں بچا، فوٹو: فیس بک
پاکستان کے وزیر مملکت برائے اِنسدادِ منشیات شہریار آفریدی اپنی ایک تقریر کی وجہ سے ایک بار پھر تنازع کی زد میں ہیں۔ سوشل میڈیا پر 30 سیکنڈز دورانیے کی ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں شہریار آفریدی کسی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں جس کے تھریڈ سے پتا چلتا ہے کہ وہ اپنے حلقہ انتخاب کوہاٹ میں ہیں۔
شہریار آفریدی نے جو کچھ پشتو میں کہا اس کا ترجمہ کچھ اس طرح سے ہے:
’ ہم ایک فیکٹری بنا رہے ہیں، عمران خان کی یہ خواہش ہے، ہم ہر سال ہیروئین، چرس اور افیُون بہت بڑی مقدار میں پکڑتے اور جلا دیتے ہیں، دوسرے ممالک میں ان سے دوائیں بنائی جاتی ہیں۔ اس کی فیکٹری پر کام شروع ہے، عمران خان کا ارادہ ہے، ہم یہ فیکٹری تیراہ میں لگائیں گے تاکہ ان علاقوں کے لوگوں کی زندگی بہتر ہو جائے۔‘

 

یہ کِلپ سوشل میڈیا پر آنے کے بعد لوگ اس پر اپنی اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب شہریار آفریدی نے خود بھی یہ ویڈیو دو تین بار شیئر کی ہے اور ساتھ پیغامات لکھتے ہوئے سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ٹوئٹر صارف صبیح الحسین نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’شہریار آفریدی لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ حشیش اور افیُون کی فیکٹری تیراہ میں لگائی جائے، دوسرے ممالک ان سے ادویات بناتے ہیں اور ہم جلا دیتے ہیں۔‘

عنبر رحیم شمسی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ کیا یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے؟‘
فیضان خان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’شہریار آفریدی نے اپنے عمومی جوشِ خطابت میں عمران خان کے ویژن کے مطابق وادی تیراہ میں ڈرگ فیکٹری کھولنے، ادویات کی تیاری اور طبی مقاصد کے لیے حشیش اور ہیروئین بیرون ملک بھجوانے کی بات کی ہے، اب وہ اپنے کہے کی وضاحتیں کر رہے ہیں (جو کہ کوئی بری بات نہیں ہے) اور بڑا مزاحیہ لگ رہا ہے۔‘
ٹوئٹر صارف ثنااللہ نے ضرار کھوڑو کے ایک آرٹیکل کا لنک شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’شہریار آفریدی اس مضمون کو ’چرس کی فیکٹری‘ کے دفاع کے لیے استعمال کریں گے۔‘

پرویز احمد نامی صارف لکھتے ہیں ’عمران خان کی خواہش ہے کہ وادی تیراہ، خیبر پختونخوا میں چرس کی فیکٹری لگا دی جائے۔ بہت جلد تیراہ میں چرس کی فیکٹری لگائی جائے گی۔ شہریار آفریدی۔‘

عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے بھی یہ موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا اور اپنے خیالات کا اظہار کر ڈالا۔
’ضبط شدہ ہیروئین، افیون اور بھنگ سے تیراہ کی ایک فیکٹری لگائی جائے گی۔‘
محسن نواز نامی صارف نے شہریار آفریدی کے دفاع پر گارڈینز آف دی ہائی فرنٹیئر کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’آپ نے بالکل ٹھیک کہا کہ پوست اور افیون (جو پوست سے ہی حاصل ہوتی ہے) خام ادویات کی تیاری میں استعمال ہوتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ چرس اور ہیروئین ادویات بنانے میں کیسے استعمال ہوں گی، وفاقی وزیر کو اس کی وضاحت کرنی چاہیے یا پھر ایسی باتوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔‘
شہریار آفریدی نے اپنے خطاب کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد یکے بعد دیگر ٹویٹس کیں، جن میں ویڈیو کلپ بھی شیئر کیا گیا۔ انہوں نے لکھا کہ ’یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر جھوٹے الزامات کے ساتھ وائرل ہے۔ ’میں کوہاٹ میں اپنے قبائلی عوام کو بتا رہا تھا کہ حکومت تیراہ اور دیگر قبائلی علاقوں میں نامیاتی (organic) دوائیں بنانے کے کارخانے لگائے گی۔‘
ایک اور ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’مزید یہ کہ ہیمپ آئل (بھنگ کا تیل) اور سی بی ڈی آئل کی فیکٹریاں لگائیں گے جس سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور ملکی برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا۔ لگتا ہے سیاسی مخالفین کے میڈیا سیل کے پاس اب جھوٹ بیچنے کے سوا کچھ نہیں بچا۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں