پاکستان کے وزیر مملکت برائے اِنسدادِ منشیات شہریار آفریدی اپنی ایک تقریر کی وجہ سے ایک بار پھر تنازع کی زد میں ہیں۔ سوشل میڈیا پر 30 سیکنڈز دورانیے کی ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں شہریار آفریدی کسی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں جس کے تھریڈ سے پتا چلتا ہے کہ وہ اپنے حلقہ انتخاب کوہاٹ میں ہیں۔
شہریار آفریدی نے جو کچھ پشتو میں کہا اس کا ترجمہ کچھ اس طرح سے ہے:
’ ہم ایک فیکٹری بنا رہے ہیں، عمران خان کی یہ خواہش ہے، ہم ہر سال ہیروئین، چرس اور افیُون بہت بڑی مقدار میں پکڑتے اور جلا دیتے ہیں، دوسرے ممالک میں ان سے دوائیں بنائی جاتی ہیں۔ اس کی فیکٹری پر کام شروع ہے، عمران خان کا ارادہ ہے، ہم یہ فیکٹری تیراہ میں لگائیں گے تاکہ ان علاقوں کے لوگوں کی زندگی بہتر ہو جائے۔‘
مزید پڑھیں
-
’وہاں فلم نہیں بن رہی تھی کہ کیمرے لے کر پہنچ جاتے‘Node ID: 424711
-
’ڈرگ ٹیسٹ نہیں، سمگلرز کے خلاف کارروائی‘Node ID: 436661
یہ کِلپ سوشل میڈیا پر آنے کے بعد لوگ اس پر اپنی اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب شہریار آفریدی نے خود بھی یہ ویڈیو دو تین بار شیئر کی ہے اور ساتھ پیغامات لکھتے ہوئے سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ٹوئٹر صارف صبیح الحسین نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’شہریار آفریدی لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ حشیش اور افیُون کی فیکٹری تیراہ میں لگائی جائے، دوسرے ممالک ان سے ادویات بناتے ہیں اور ہم جلا دیتے ہیں۔‘
عنبر رحیم شمسی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ کیا یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے؟‘
Is this the Islamic Republic of Pakistan? https://t.co/NBV1mVf3cA
— Amber Rahim Shamsi (@AmberRShamsi) February 2, 2020
فیضان خان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’شہریار آفریدی نے اپنے عمومی جوشِ خطابت میں عمران خان کے ویژن کے مطابق وادی تیراہ میں ڈرگ فیکٹری کھولنے، ادویات کی تیاری اور طبی مقاصد کے لیے حشیش اور ہیروئین بیرون ملک بھجوانے کی بات کی ہے، اب وہ اپنے کہے کی وضاحتیں کر رہے ہیں (جو کہ کوئی بری بات نہیں ہے) اور بڑا مزاحیہ لگ رہا ہے۔‘
Shehryar afridi while in his usual josh e khatabat shares pm Khan’s vision of opening a drug factory in teera valley & export hash,heroine etc to be used for medical purposes.
Now he’s explaining what he said (which wasn’t a bad idea) is sounding more funny.— Faizan Khan (@Faizankhaan91) February 2, 2020
ٹوئٹر صارف ثنااللہ نے ضرار کھوڑو کے ایک آرٹیکل کا لنک شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’شہریار آفریدی اس مضمون کو ’چرس کی فیکٹری‘ کے دفاع کے لیے استعمال کریں گے۔‘
پرویز احمد نامی صارف لکھتے ہیں ’عمران خان کی خواہش ہے کہ وادی تیراہ، خیبر پختونخوا میں چرس کی فیکٹری لگا دی جائے۔ بہت جلد تیراہ میں چرس کی فیکٹری لگائی جائے گی۔ شہریار آفریدی۔‘
عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے بھی یہ موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا اور اپنے خیالات کا اظہار کر ڈالا۔
’ضبط شدہ ہیروئین، افیون اور بھنگ سے تیراہ کی ایک فیکٹری لگائی جائے گی۔‘
Heroin, Opium & Cannabis seized to be converted into a factory in Tirah. https://t.co/dd7PpmcOSu
— Reham Khan (@RehamKhan1) February 2, 2020
محسن نواز نامی صارف نے شہریار آفریدی کے دفاع پر گارڈینز آف دی ہائی فرنٹیئر کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’آپ نے بالکل ٹھیک کہا کہ پوست اور افیون (جو پوست سے ہی حاصل ہوتی ہے) خام ادویات کی تیاری میں استعمال ہوتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ چرس اور ہیروئین ادویات بنانے میں کیسے استعمال ہوں گی، وفاقی وزیر کو اس کی وضاحت کرنی چاہیے یا پھر ایسی باتوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔‘
u rightly said that poppy and opium ( which is also prepared by poppy ) is used as raw material for medicines , question is how Heroin and Charas can b used for producing medicine ? minister should explain or refrain from saying such things .
— MOHSIN NAWAZ (@ask_not_why) February 3, 2020
شہریار آفریدی نے اپنے خطاب کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد یکے بعد دیگر ٹویٹس کیں، جن میں ویڈیو کلپ بھی شیئر کیا گیا۔ انہوں نے لکھا کہ ’یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر جھوٹے الزامات کے ساتھ وائرل ہے۔ ’میں کوہاٹ میں اپنے قبائلی عوام کو بتا رہا تھا کہ حکومت تیراہ اور دیگر قبائلی علاقوں میں نامیاتی (organic) دوائیں بنانے کے کارخانے لگائے گی۔‘
ایک اور ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’مزید یہ کہ ہیمپ آئل (بھنگ کا تیل) اور سی بی ڈی آئل کی فیکٹریاں لگائیں گے جس سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور ملکی برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا۔ لگتا ہے سیاسی مخالفین کے میڈیا سیل کے پاس اب جھوٹ بیچنے کے سوا کچھ نہیں بچا۔‘
مزید یہ کہ ہیمپ آئل اور سی بی ڈی آئل کی فیکٹریاں لگائیں گے جس سے نوجوانوں کو روزگار ملے اور ملکی ایکسپورٹس میں اضافہ ہوگا. لگتا ہے سیاسی مخالفین کے میڈیا سیل کے پاس اب جھوٹ بیچنے کے سوا کچھ نہیں بچا.
2/2 pic.twitter.com/B3pfQ3YTS2— Shehryar Afridi (@ShehryarAfridi1) February 2, 2020