پاکستان کی سپریم کورٹ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو چاروں صوبوں میں دریاوں اور نہروں کے اطراف فوری طور پر جنگلات کے لیے شجرکاری کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے نئی گج ڈیم کی تعمیر جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا موسمیاتی تبدیلیوں سے ملک میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
بھاشا ڈیم تختی: ’ایسا کونسلر بھی نہیں کرتا‘Node ID: 492971
-
سعودی عرب میں وادیاں، نہریں اور جنگلات کہاں؟Node ID: 500556
-
سیکڑوں برس پرانے جنگلات سیاحوں میں مقبولNode ID: 501981
سپریم کورٹ میں زیر زمین پانی کے استعمال اور قیمت کے تعین سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ عدالت نے فوری طور پر دریاوں اور نہروں کے اطراف شجر کاری کا حکم دیا اور دریاوں کے اطراف میں کچے کی زمین پر کاشت کاری سے بھی روک دیا ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ دریاوں کے ساتھ کچہ کی زمین پر کاشت کاری نہیں ہو سکتی دریاؤں اور نہروں کے ساتھ درخت لگانے کی کوئی سکیم نہیں؟ درخت لگانے کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے۔ دریاوں اور نہروں کے اطراف درختوں کی کلیاں نہیں کم ازکم چھ فٹ کے درخت لگا کر اس کو محفوظ بنائیں۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا ہماری حکومت نے بلین ٹری سونامی کا منصوبہ شروع کیا جس پر چیف جسٹس بولے یہاں دریاوں اور نہروں کے اطراف جنگلات لگانے کی بات ہو رہی ہے۔ باقی جگہوں پر درخت لگ رہے ہوں گے۔
