سعودی وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف نے آئندہ مرحلے کے دوران سعودی عرب میں بیشتر اشیائے صرف اندرون ملک تیارکرنے کی حکمت عملی کے بارے میں بتایا ہے۔
مزید پڑھیں
-
بحیرہ احمر کے پانی سے کاشتکاری کا منصوبہNode ID: 503656
السعودیہ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر صنعت نے کہا کہ وزارت بیشتر درآمدی مصنوعات سعودی کارخانوں اور فیکٹریوں میں تیارکرنے کی حکمت عملی تیار کرچکی ہے۔ مختلف سطحوں پر کام ہورہا ہے۔ بہت سی مصنوعات جو درآمد کی جارہی ہیں وہ با آسانی اندرون ملک تیار ہوسکتی ہیں کیونکہ ہمارے یہاں ان کی تیاری میں استعمال ہونے والا خام مواد موجود ہے۔ ہم اشیا خود تیار کرکے برآمد کرسکتے ہیں۔
الخریف نے مزید کہا کہ ترقی یافتہ ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور چوتھے صنعتی انقلاب سے استفادہ کرکے درآمدی اشیا سعودی فیکٹریوں میں بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ سعودی عرب اپنا یہ ہدف حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلے گا ۔مملکت کے پاس افرادی قوت بھی ہے اور مادی وسائل بھی۔
اخبار 24 کے مطابق وزیر صنعت نے کہا کہ کورونا کی وبا نے مملکت کے لیے سرمایہ کاری کے متعدد مواقع پیدا کیے ہیں۔ وبا کی وجہ سے عالمی تجارت کا طرز تبدیل ہوگیا ہے۔ ماحول ایسا بن رہا ہے کہ سعودی عرب کئی اشیا اپنے یہاں تیار کرکے انہیں برآمد کرسکے گا۔ ہماری فیکڑیوں نے اس حوالے سے ٹھوس انداز میں کام کرنا شروع کردیا ہے۔