سعودی عرب میں بحیرہ احمر کے پانی سے کاشتکاری کی جائے گی۔ وزارت زراعت و ماحولیات و پانی نے قومی گروپ برائے زراعت اور مزارع الشرق کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزارت ماحولیات و پانی و زراعت، مزارع الشرق کمپنی اور قومی گروپ سے استفادہ کرے گی۔ دونوں فریق نئی زرعی ٹیکنالوجی کا اچھا تجربہ رکھتے ہیں۔
معاہدے پر وزیر زراعت و ماحولیات و پانی عبدالرحمن الفضلی، قومی گروپ کے ایگزیکٹیو چیئرمین علی الشیخی، رکن احمد البلا اور مزارع الشرق کمپنی کے ناصر المنصور نے دستخط کیے۔
مزید پڑھیں
-
الاحسا میں دنیا کے مہنگے ترین سرخ چاولNode ID: 502241
وزارت کا کہنا ہے کہ معاہدے کا مقصد مختلف شعبوں میں زرعی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے ریسرچ اور عملی پروگرام تیار کرنا ہے۔
بیان میں وزارت نے مزید کہا کہ سعودی عرب کو زراعت کے حوالے سے بہت سارے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ان میں سب سے اہم پانی ہے- آبپاشی کے لیے آبی ذخائر کی قلت بہت بڑا مسئلہ ہے اسے غیرروایتی اچھوتے طریقوں سے حل کرنا ہوگا۔
وزارت ماحولیات کا کہنا ہے کہ فی الوقت ہمارے سامنے آبپاشی کے مسئلے کا اہم ترین حل ہائیڈروپونک اور اکوا پونک ٹیکنالوجی کے ذریعے سمندر کے پانی کا استعمال ہے۔ ابتدائی تجربات مملکت میں کرلیے گئے ہیں کامیاب رہے ہیں۔
سعودی عرب اپنے یہاں مچھلیوں کی افزائش کے لیے جامع قومی حکمت عملی تیار کیے ہوئے ہے۔ اس سے مملکت میں مچھلیوں کی پیداواربڑھے گی اور قومی اقتصاد میں اس کا حصہ اہم ہوگا-