جنوبی سعودی عرب کے عوام ’چنبیلی‘ کے دلدادہ ہیں اور اس کی کاشت بڑے پیمانے پر کرتے ہیں۔ سماجی تقریبات میں چنبیلی مختلف انداز میں استعمال کی جاتی ہے۔ سال کے دس مہینے اس کی پیداوار ہوتی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق جازان کا علاقہ چنبیلی کا علاقہ مانا جاتا ہے۔ صابن اور خوشبویات کی صنعت میں اس کا تیل استعمال ہوتا ہے۔ اس کے پھول چائے سمیت مختلف مشروبات اور کھانوں میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

متعدد دواؤں میں بھی چنبیلی کام آتی ہے۔ وزارت ماحولیات و پانی و زراعت نے اس منظر نامے کو مدنظر رکھتے ہوئے جازان ریجن میں اپنی نوعیت کا نیا پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ جسے ’مدن الفل‘ (چنبیلی کے شہروں) کا نام دیا گیا ہے۔ اسے سعودی وژن 2030 سے ہم آہنگ کرتے ہوئے معاشی آمدنی کا اہم پودا تسلیم کیا گیا ہے۔

سیکریٹری ماحولیات و پانی و زراعت احمد صالح العیادۃ نے بتایا کہ مدن الفل پروجیکٹ کا بجٹ 20 ملین ریال رکھا گیا ہے۔ اس کے تحت چنبیلی کی کاشت، افزائش، صنعت اور خوشبویات کے نظام کو جدید تر بنانے کی کوشش ہوگی۔ اس پروجیکٹ کے لیے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ سے بھی فائدہ اٹھایا جائے گا جو جازان میں یومیہ 74 ہزار مکعب میٹر پانی صاف کرکے فراہم کررہے ہیں- اس سے لڑکوں اور لڑکیوں کو روزگار کے نئے مواقع بھی ملیں گے۔
سیکریٹری ماحولیات نے بتایا کہ صبیا، ابوعریش اور الطوال کمشنری میں 6 مقامات پر 1325 ہیکٹر کے رقبے میں چنبیلی کی کاشت ہوگی۔ 1126100 چنبیلی کے پودے لگائے جائیں گے۔