Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کی بحرین کے لیے پہلی کمرشل پرواز

یو اے ای کے بعد بحرین کے ساتھ بھی اسرائیل کا امن معاہد ہوا تھا (فوٹو:روئٹرز)
اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے تقریبا ایک ہفتے کے بعد اسرائیل سے پہلی کمرشل پرواز بحرین پہنچی ہے۔ 
فلائٹ ڈیٹا کے مطابق بدھ کو اسرایئل کی ایئربس اے 320 تل ابیب کے بن گریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے تقریبا ساڑھے تین گھنٹے کی پرواز کے بعد بحرین انٹرنیشل ایئرپورٹ پر لینڈ ہوئی۔
 
خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس پرواز کے بارے میں اسرائیلی حکومت نے فوری طور پر تصدیق نہیں کی، تاہم اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے منگل کو بحرین کے ولی عید سلمان بن حماد الخلیفہ سے ٹیلیفونک گفتگو کی تھی۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے اس بارے میں تبصرے سے انکار کیا ہے۔ 
بحرین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے بھی پرواز کی تصدیق نہیں کی۔ مناما میں امریکی سفارت خانے بھی اس بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب نہیں دیا۔ 

اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے بعد یو اے ای اور بحرین کے وزرائے خارجہ نے واشنگٹن کا دورہ کیا (فوٹو: اے ایف پی)

اگست کے اواخر میں اسرائیل سے متحدہ عرب امارات آنے والی پہلی پرواز کے برعکس اس پرواز کے لیے کوئی تقریب نہیں منعقد کی گئی۔ 
اسرائیل سے یہ پرواز ایک ایسے وقت میں پہنچی ہے جب اسرائیل میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔  بحرین میں سول سوسائٹی کی تنظیموں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ایسا قدم فلسطینیوں کے لیے آزاد ریاست کے قیام کے بعد اٹھانا چاہیے۔ 
خیال رہے کہ بحرین میں امریکی بحریہ کی ففتھ فلیٹ قیام پذیر ہے جبکہ یہ برطانوی بحری اڈہ بھی ہے۔

شیئر: