Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمرے کا پہلا مرحلہ، تین گھنٹے کا وقت

کورونا سے بچاو کے لیے احتیاطی تدابیر کے ساتھ عمرہ ادا کرنا ہو گا۔ (فوٹو عرب نیوز)
عمرہ کی ادائیگی کے لیے جانے والوں کو تمام امور انجام دینے کے لیے ابتدائی مرحلے میں تین گھنٹے کے وقت کی سہولت دی جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق  معتمرین کو حرم شریف  کے اندر طواف اور صفا مروہ کی سعی مکمل کرنے کے لیے  پہلے مرحلے میں محدود وقت دیا گیا ہے۔
کورونا وائرس کے باعث احتیاطی تدابیر کے ساتھ عمرہ کی ادائیگی کے لیے ابتدائی مرحلے کا آغاز 4 اکتوبر سے کیا جا رہا  ہے اور یہ اعتمرنا ایپ  کے ذریعے شروع کیا جائے گا۔

بیرون ملک سے آنے والوں کو دوسرے  مرحلے میں اجازت دی جائے گی۔ (فوٹو: عرب نیوز)

ابتدائی طور پر روزانہ کی بنیاد پر چھ ہزار افراد کو  مختلف اوقات میں عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ ہر گروپ کے لیے ایک ہزار معتمرین کو موقع فراہم کیا جائے گا اور اس طرح  مخصوص ایپ کے ذریعہ  یومیہ 6 گروپ  ترتیب دیے جائیں گے۔
عمرہ کمپنی کے  ایک ذمہ دار احمد باجیفر نے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے عمرہ کی معطلی کے بعد عمرہ خدمات کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا  گیا ہے۔ ’اب ہمیں وبائی مرض سے بچاو کے لیے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے عمرہ کی ادائیگی کرنا ہو گی۔‘

مخصوص ایپ کے ذریعہ  یومیہ 6 گروپ  ترتیب دیے جائیں گے۔(فوٹو الخلیج ٹوڈے)

ابتدائی مرحلے میں سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے لیےعمرہ کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔
اگلے مرحلے میں زائرین کی تعداد میں توسیع  کے بعد سعودی عرب سے باہر سے آنے والوں کو حرم شریف میں جانے کی اجازت دی جائے گی۔
احمد باجیفر نے بتایا ہے کہ 4 اکتوبر سے پہلے مرحلے میں گنجائش کے حوالے سے 30 فیصد افراد کا داخلہ ہو گا۔ 18 اکتوبر سے دوسرے مرحلے میں گنجائش میں مزید توسیع کی اجازت دینے سے 75 فیصد زائرین حرم شریف میں داخل ہو سکیں گے۔ تیسرے مرحلے میں یکم نومبر سے مملکت سے باہر سے آنے والے زائرین کو  مکمل طور پر اجازت دی جائے گی۔
اس موقع پر حج اور عمرہ خدمات میں ماہر صحافی اور مصنف احمد صالح حلیبی نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا  ہےکہ عمرہ کی بحالی کے فیصلے سے احتیاطی تدابیر کےعین مطابق سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے معتمرین کو تمام امور انجام دینے ہوں گے۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ عمرہ کی ادائیگی کی  بتدریج بحالی سے عمرہ کمپنیوں اور اس سے منسلک  اداروں کو ہونے والے مالی نقصان کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
حلیبی نے وزیر حج و عمرہ کے حوالے سے کہا کہ ’30 سے ​​زیادہ  مقامی اور بین الاقوامی کمپنیاں ہیں جو عمرہ خدمات فراہم کر سکتی ہیں۔‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے عمرہ خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں سے عمرہ زائرین کو سہولت رہے گی۔
 
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں
 

شیئر: