سعودی عرب جوہری ٹیکنالوجی کو پرامن مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) میں جنرل کانفرنس کی مرکزی کمیٹی کی صدارت کے لیے سعودی عرب کو منتخب کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں منعقد ہونے والے 64 ویں اجلاس کے دوران ایران کے بجائے فی الحال سعودی عرب کو مرکزی کمیٹی کی سربراہی دی گئی ہے۔
کمیٹی کے اجلاس میں 112 ممالک میں سے 70 ممالک نے سعودی عرب کے حق میں ووٹ دیا ہے جب کہ 37 ممالک نے اس سے اجتناب برتا۔
21 تا 25 ستمبر جاری رہنے والی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی جنرل کانفرنس میں ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر اختلافات نے اسے کمیٹی کی سربراہی سے محروم کردیا ہے۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی گورنرز کونسل میں نشست حاصل کرنے کے لئے ایران متحدہ عرب امارات کے ساتھ بھی مقابلہ کر رہا ہےجو جنوبی ایشیا اور مشرق وسطی کے علاقوں کے لئے جنرل پالیسی تیار کرنے کا ذمہ دار ہے۔
واضح رہے کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس سے آن لائن خطاب میں سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا تھا کہ گذشتہ دہائیوں میں مملکت نے مثبت اور کھلے رویے کے ساتھ ایران کی طرف ہاتھ بڑھایا لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
معاشی ماہر فاضل البونین نے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ ایران کو ایٹمی توانائی کے شعبے کی خلاف ورزی اور عام طور پر عالمی برادری کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے اس کمیٹی کی صدارت سے خارج کیا گیا ہے۔
مجھے یقین ہے کہ سعودی عرب اس کمیٹی میں ایران سے بہتر کردار ادا کرنے میں کامیاب ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی کمیٹی کی صدارت جنرل کانفرنس میں پیش کردہ منصوبوں کے لحاظ سے اہم ہے۔
اس سلسلے میں ایجنسی کے بہترین مفادات کے حصول کے لئے ممبرممالک کے ساتھ ہم آہنگی کے معاملات میں سعودی عرب اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
دوسری طرف مملکت کی جانب سے پرامن جوہری توانائی استعمال کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے تاکہ کمیٹی کی سربراہی ایجنسی میں اپنی حیثیت کو بڑھا سکے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب جوہری توانائی کے پرامن استعمال میں اہم کردار ادا کررہا ہے اور وہ جوہری توانائی کے ری ایکٹر قائم کرکے تیل پر انحصار کرنے کی بجائے توانائی کے متبادل ذرائع کے طور پر استعمال کرے گا۔
کنگ عبداللہ سٹی برائے جوہری اور قابل تجدید توانائی ایٹمی توانائی پیدا کرنے کے لئے ان منصوبوں پر کام کر رہی ہے جو قومی ترقی کی ضروریات کو پورا کرنے اور توانائی کے شعبے میں مملکت کی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودیعرب جوہری ٹیکنالوجی کو پرامن مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتا ہے۔
مملکت جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ شراکت کے ذریعے کام کر رہا ہے جو اعلان شدہ ہدف ہے۔