Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ترکی بحیرہ روم میں اشتعال انگیزی پھیلانے سے باز رہے‘

ترکی نے اپنی ریسرچ شپ کو بحیرہ روم کے متنازع پانیوں میں دوبارہ بھیجنے کا اعلان کیا تھا (روئٹرز)
جرمنی نے انقرہ کے قدرتی وسائل کی تلاش میں اپنا ریسرچ شپ متنازع پانیوں میں دوبارہ بھیجنے کے فیصلے کے بعد ترکی کو بحیرہ روم میں کشیدگی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ ختم کرنے کی تنبیہ کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق منگل کو جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے قبرص اور یونان کے دورے کے لیے روانگی سے قبل کہا کہ ’اگر حکومت مذاکرات میں دلچسپی رکھتی ہے تو انقرہ کو کشیدگی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ ختم کر دینا چاہیے۔‘
ترکی نے پیر کو اپنی ریسرچ شپ کو تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش میں بحیرہ روم کے متنازع پانیوں میں دوبارہ بھیجنے کا اعلان کرکے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ کشیدگی کو بڑھاوا دیا۔
یاد رہے ترکی اور یونان کے درمیان توانائی کے وسائل تک رسائی اور سمندری سرحدوں پر تنازع جاری ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان اگست میں اس وقت کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا جب ترکی نے یونان کے ایک جزیرے کاسٹیلوریزو کے جنوب میں اپنے ایک بحری جہاز کو تیل اور گیس کے لیے بھیجا تھا۔ اس علاقے پر ترکی، یونان اور قبرص تینوں ہی دعویدار ہیں۔
ماس کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے یورپی یونین کے شراکت دار یونان اور قبرص کو جرمنی کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے اور ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ’’یکطرفہ کارروائیوں‘ سے یونان کے ساتھ مذاکرات ناکام نہیں ہوں گے۔

 

باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: