عرب اور اسلامی دنیا نے متفقہ طور پر فرانس میں دہشت گردانہ حملے میں ایک استاد کے سر قلم کیے جانے کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعے کو 47 سالہ فرانسیسی استاد سمیول پیٹی کو اس وقت قتل کیا گیا جب وہ پیرس کے نواحی علاقے کنفلانز سینتے ہونورائن میں اپنے گھر جا رہے تھے۔ حملہ آور 18 سالہ چیچن نژاد عبداللہ انزورو کو پولیس نے موقع پر ہی فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اس واقعہ پر مقتول استاد کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت اس افسوس ناک واقعہ پر فرانسیسی عوام اور حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
امریکہ دریافت کرنے والے کولمبس کے مجسمے کا سر قلمNode ID: 484466
-
سعودی عرب میں فرانس کی نمائندگی باعث اعزازNode ID: 510201
-
پیرس حملے میں استاد کا سر قلم، حملہ آور ہلاکNode ID: 511651
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سعودی عرب ہر قسم کے تشدد، شدت پسندی اور دہشت گردی کو مسترد کرتا ہے اور اس بات کو دہراتا ہے کہ مذہبی علامات کا احترام کیا جائے اور مذاہب کی توہین کر کے نفرت ابھارنے سے گریز کیا جائے۔
عرب نیوز کے مطابق مسلم ورلڈ لیگ کے رہنما شیخ محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے بھی فرانس میں استاد کا سر قلم کرنے کی ’دہشت گردانہ کارروائی‘ کی مذمت کی۔
مسلم ورلڈ لیگ کے رہنما نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسند اور دہشت گرد کارروائیاں تمام مذاہب میں جرم سمجھی جاتی ہیں اور انہیں اعلیٰ درجے کی مجرمانہ جارحیت سمجھا جاتا ہے۔
عبدالکریم العیسیٰ نے دہشت گردی کے خلاف لڑنے اور اسے جڑ سے اکھاڑنے کی ہر ممکنہ کوشش کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے شدت پسند نظریات کے خلاف بھی لڑنے پر زور دیا جو ایسے جرائم سرزد کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
مسلم ورلڈ لیگ کے رہنما نے فرانس کی حکومت کو ملک کے متنوع کردار کو برقرار رکھنے کو کہا جو کہ اس کے اتحاد اور مضبوطی کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے فرانس کے لیڈروں کو ہر قسم کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف متحد ہونے اور ان تمام عوامل کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا کہا جو فرانس کے تحفظ اور استحکام کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
مسلم ورلڈ لیگ کے رہنما شیخ محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے ہلاک ہونے والے استاد کے لواحقین اور ان کے طالب علموں سے بھی اظہار تعزیت کیا۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں