Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عمران زرداری بھائی بھائی‘ کہاں گیا؟‘

سوشل میڈیا پر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے حامیوں کے درمیان مقابلہ زوروں پر ہے۔ فوٹو: پی ڈی ایم
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت ہٹاؤ، ملک بچاؤ تحریک کا دوسرا جلسہ آج شام کراچی میں منعقد ہو رہا ہے جس کی مناسبت سے سوشل میڈیا پر مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں کے درمیان مقابلہ ایک بار پھر زور پکڑ گیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے شہر قائد میں مریم نواز کے قافلے کی استقبالی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کی جا رہی ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے حامی صارفین مختلف ٹرینڈز کے ذریعے پی ڈی ایم سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رہمنا مریم نواز کی وقفے وقفے سے کی جانے والی ٹویٹس بھی سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
پیپلز پارٹی کی سینئر رہمنا شرمیلا فاروقی سمیت کئی پارٹی رہمناؤں نے ٹوئٹر پر مسلم لیگ ن کے قافلے کی تصاویر شئیر کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہا۔
شرمیلا فاروقی کی جانب سے شیئر کیے جانے والی پوسٹرز کی تصاویر پر انہیں صارفین کی جانب سے تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
ٹوئٹر صارف علینا شِگری نے ماضی کی یادیں تازہ کراتے ہوئے لکھا ’عمران زرداری بھائی بھائی ‘ کہاں گیا؟

پیپلز پارٹی کے لیے 18 اکتوبر کا جلسہ اہم کیوں؟

آج سے 13 سال قبل 18 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن بے نظیر بھٹو جلا وطنی کے بعد ملک واپس آئی تھیں۔ ان کے استقبالیہ جلسے میں خود کش حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 200 پارٹی کارکن ہلاک جبکہ 500 زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے کی مناسبت سے آج کی تاریخ پیپلز پارٹی کے کارکنان اور پارٹی قیادت کے لیے اہمیت کی حامل ہے۔
ٹوئٹر کے علاوہ فیس بک پر بھی میموری فیچر کے ذریعے آج کے دن کی مناسبت سے ماضی میں ہونے والے اس جلسے کی تصاویر شئیر ہو رہی ہیں۔
ٹوئٹر صارف مینہ گبینہ نے اپنی 2014 کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’میری فیس بک کی یادوں میں سامنے آنے والی تصویروں کے مطابق ماضی میں آج کے دن بلاول بھٹو کی پہلی عوامی ریلی کا انتظام کیا گیا تھا۔ یہی جمہوریت ہے آج کے جلسے میں شرکت کرنے والوں کے لیے ڈھیروں دعائیں ’جمہوریت بہترین انتقام ہے۔‘
اب سے کچھ دیر قبل مسلم لیگ ن کی رہمنا مریم نواز نے گاڑی میں سے بنائی گئی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ’گاڑی کے بونٹ پر رکھ کر میری آںے والی سالگرہ کا کیک کاٹا جارہا ہے۔‘
جہاں کراچی والے اپنی مہمان نوازی میں بڑھ چڑھ کا حصہ لے رہے ہیں وہیں دوسری جانب ٹوئٹر پر محسن داوڑ کے جلسے میں شرکت کی خبریں بھی گردش کررہی ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر محسن داوڑ کے کراچی پہنچنے  پر استقبال کی تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں۔
ٹوئٹر صارف عتیقہ رحمان نے اس حوالے سے ہونے والی گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ’اگر بلاول بھٹو نے محسن داوڑ کو جلسے میں شرکت کی دعوت دی تو یہ بہت اچھا قدم ہو گا۔‘
کراچی میں شارع فیصل پر پوسٹر آویزاں ہیں جن پر پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے میں شرکت کے لیے کراچی آمد پر خوش آمدید کہا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ محسن داوڑ اتوار کو ہی کراچی پہنچے ہیں اور ان کی ایئرپورٹ آمد پر استقبال کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔

شیئر: