Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بلیک میل کرنے سے بہتر ہے، آئیں اور مجھے گرفتار کر لیں‘

مریم نواز کے مطابق پی ڈی ایم میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی گئی (فوٹو: ٹوئٹر)
صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری پر مریم نواز اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں سے شرمندہ ہے۔
پیر کو کراچی میں مریم نواز اور پی ڈی ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں اور اس حوالے سے جلد آگاہ کیا جائے گا۔
اس موقعے پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ مجھے ایک لمحے کے لیے بھی یہ نہیں لگا کہ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے پیچھے سندھ حکومت کا ہاتھ ہے۔

 

’مجھے بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے ٹیلی فون کر کے معذرت کی اور کہا کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ ہماری بہن کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے گا۔‘
مریم نواز نے کہا کہ ‏’مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور سندھ حکومت نے کہہ دیا ہے کہ انھوں نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری نہیں کرائی۔‘
مریم نواز کا کہنا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کر کے پی ڈی ایم میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں سمجھ ہے کہ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ ہمیں اس بات کا علم تھا کہ ایسی کارروائیاں کی جائیں گی اور ہم اس کے لیے تیار ہیں۔‘
مریم نواز نے کہا کہ مزار قائد میں نعرہ لگا لیکن پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی موجودگی میں ہلڑ بازی کی گئی جس کی ویڈیو بھی موجود ہے اور اگر کسی نے مزار قائد پر بانی پاکستان کے ارشادات کے حوالے سے نعرے لگائے اور مادر ملت زندہ باد کے نعرے لگائے تو کیس کیسے بن گیا؟
انہوں نے کہا کہ ’ووٹ کو عزت دو اور مادر ملت زندہ باد کے نعروں سے کس کو ڈر لگتا ہے میں اچھی طرح جانتی ہوں اور اس نعرے سے ان کو اعتراض ہے جو ووٹ اور عوام کا مینڈیٹ چوری کرکے آئے ہیں، جنہوں نے فاطمہ جناح سے لے کر نواز شریف تک پاکستان کے منتخب نمائندوں کو غدار قرار دیا۔‘

مریم نواز کا کہنا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر کو پہلے سے دھمکیاں دی جا رہی تھیں (فوٹو: ٹوئٹر)

انہوں نے کہا کہ ’یہ جو نامعلوم افراد ہیں یہ سب کو معلوم ہیں اور خلائی مخلوق سے اگر آپ زمینی مخلوق بن گئے ہیں تو کیا لوگوں کو سمجھ نہیں آئے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میرے قریبی لوگوں کی گرفتاری کے ذریعے مجھے بلیک میل کرنے سے بہتر ہے کہ  میں یہاں موجود ہوں اگر ہمت ہے تو آئیں اور مجھے گرفتار کرلیں۔‘
مریم نواز نے کہا کہ ’انہیں مریم اورنگ زیب نے بتایا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت ہوگئی ہے تو پھر ہم ساتھ ہی لاہور جائیں گے۔‘
مریم نواز کا کہنا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر کو پہلے سے دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے والا شخص وقاص احمد خان عدالت کا مفرور ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری نے ہمارا کام آسان کر دیا ہے۔
’نواز شریف کے موقف کو تائید حاصل ہوئی ہے کہ ریاست کے اندر ریاست موجود ہے۔‘

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت بد حواس ہو چکی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس نے اپنے گھر میں کسی بھی اقدام سے انکار کیا تو انہیں مقتدر قوتوں کے دفتر میں یرغمال رکھ کر ان سے زبردستی ایک ایف آئی آر درج کروائی گئی، اب بتائیں ملک میں حکومت کس کی ہے، جبر اور ظلم کی حکومت جو خود کو کسی آئین اور قانون کا پابند نہیں سمجھتی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جہاں کوئی قوت اپنے آپ کو کسی قانون اور آئین کو پابند نہیں سمجھتی تو اس کو معاشرے میں بدمعاشی کہا جاتا ہے اور آج جو حرکت کی گئی ہے وہ بدمعاشی ہے، سیاست دان قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرنے کے لیے نکلے ہیں، پی ڈی ایم وجود میں آچکی ہے، تحریک چل پڑی ہے اور جلسوں میں عوام کی شرکت دیدنی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’مریم نواز پی ڈی ایم کی لیڈر ہی نہیں ہماری بیٹی اور بہن بھی ہیں اور کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کر کے ہماری حرمت پر حملہ کیا گیا لیکن ہم اپنی حرمت کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری سے بھی اس معاملے پر بات ہوئی ہے، اور انہوں نے بھی معاملے پر شرمندگی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ابھی ہم نے دو جلسے کیے ہیں اور حکومت بد حواس ہو چکی ہے۔ اس کے دن گنے جا چکے ہیں۔‘
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ’یہ حرکت ایک سازش کے تحت ہوئی اور اتحادی جماعتوں میں غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ سازش ناکام ہو گئی ہے۔‘
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔

شیئر: