Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری اور پھر ضمانت پر رہائی

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو مزار قائد کی بے حرمتی اور شہری کو دھمکیاں دینے کے مقدمے میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔
پیر کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کیے اور انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
اس سے قبل کراچی میں پی ڈی ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا کہ ’عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منظور کر لی ہے اور وہ اور کیپٹن (ر) صفدر اکٹھے کراچی سے لاہور روانہ ہوں گے۔‘
اس سے قبل کراچی میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے کے بعد پولیس نے ن لیگی رہنما کیپٹن (ر) صفدر کو ان کے ہوٹل سے گرفتار کر لیا تھا۔
ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ پولیس نے ہوٹل میں ان کے کمرے کا دروازہ توڑا اور کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کیا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہ محمد شاہ نے مقامی ٹی وی چینل جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا تھا کہ اس حوالے سے ان پر بہت زیادہ پریشر ہے۔ پولیس کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کیپٹن صفدر کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قانون کے تقاضوں کے مطابق شفاف تحقیقات کی جائیں گی۔
قبل ازیں کراچی کے بریگیڈ پولیس سٹیشن میں کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
کراچی میں اردو نیوز کے نامہ نگار توصیف رضی ملک کے مطابق مسلم لیگ ن کے وکلا کا کہنا ہے کہ انہیں کیپٹن (ر) صفدر سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔ وکلا نے آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں کیپٹن (ر) صفدر سے ملنے دیا جائے بصورت دیگر وہ عزیز بھٹی تھانے کے باہر احتجاج کریں گے۔
درین اثنا مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن صفدر کی گرفتاری کو ’ریاستی دہشت گردی‘ قرار دے دیا۔ ان  کا کہنا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر کو اس وقت کمرے کا درازہ توڑ کر گرفتار کیا گیا جب اس کمرے میں ایک خاتون بھی موجود تھیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کیپٹن (ر) صفدر کو صبح گرفتار نہیں کیا جا سکتا تھا؟

سعید غنی نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کو پی ڈی ایم کی جماعتوں کے مابین غلط فہمیاں پیدا کرنے کی سازش قرار دیا (فوٹو: ٹوئٹر)  

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ان کی وزیر اعلٰی سندھ اور صوبائی وزیر سعید غنی سے بات ہوئی ہے۔

گرفتاری سندھ حکومت کی ہدایت پر نہیں ہوئی: سعید غنی

جیو ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا کا کہنا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سندھ حکومت کی ہدایت پر نہیں ہوئی۔ ان کے مطابق ایف آئی آر میں اندراج مقدمہ کا ٹائم بھی غلط لکھا گیا ہے۔
انہوں نے اس واقعے کو پی ڈی ایم کی جماعتوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی سازش قرار دیا۔  
کیپٹن (ر) صفدر نے کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسے سے قبل اپنی اہلیہ اور پارٹی کی نائب صدر مریم نواز کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری کے دوران حکومت مخالف نعرے لگوائے تھے۔
کیپٹن (ر) صفدرکے خلاف مقدمہ کراچی کے ضلع شرقی میں درج کیا گیا۔
مقدمہ وقاص احمد نامی شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مدعی نے ن لیگی رہنماؤں کی جانب سے قائداعظم کے مزار کی بے حرمتی، کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیوں اور مزار قائد کی املاک کو نقصان پہنچانے کی شکایت کی تھی۔
یاد رہے کہ اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک کے تحت جمعہ 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ میں ابتدائی جلسے کے بعد دوسرا جلسہ اتوار 18 اکتوبر کو کراچی میں ہوا تھا۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: