کھانے کی پلیٹ میں اگر تمام غذائی اجزا موجود ہوں تو متوازن غذا کے ساتھ صحت مند زندگی گزارنا ممکن ہے۔
امریکی یونیورسٹی ہارورڈ نے متوازن غذا کے لیے چند تجاویز پیش کی ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے جسمانی ضروریات کو پوار کیا جا سکتا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی نے متوازن غذا کے حصول میں آسانی کے لیے ایک چارٹ بھی جاری کیا ہے جس کے تحت کھانے کی پلیٹ میں اناج سمیت سبزیاں، پروٹین اور پھل موجود ہونے چاہیے۔
مزید پڑھیں
-
پیٹ کی چربی کو کیسے کم کیا جائے؟Node ID: 510406
-
غذا میں کن چیزوں کی کمی صحت کے لیے نقصان دہ ہے؟Node ID: 510536
-
سر درد کا علاج ادرک، دار چینی اور پودینے کے تیل سےNode ID: 512166
چارٹ کے مطابق تقریباً آدھی پلیٹ سبزیوں اور پھلوں پر مشتمل ہونی چاہیے۔ تاہم یونیورسٹی کی تجاویز کے مطابق آلو کھانے سے خون میں گلوکوز لیول پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں لہٰذا اسے روزانہ کی بنیاد پر اپنی پلیٹ میں نہیں شامل کرنا چاہیے۔
ایک چوتھائی پلیٹ کو اناج سے بھرنے کا کہا گیا ہے جس میں خالص گندم، جو، براؤن چاول، قنوہ یا پھر ان سے بننے والی غذا شامل ہے۔ خالص گندم کے خون میں گلوکوز اور انسولین پر معتدل اثرات مرتب ہوتے ہیں، جبکہ سفید ڈبل روٹی، سفید چاول یا سفید پاسٹا شوگر کے مریضوں کے لیے نقصان دہ سمجھا جاتا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے چارٹ کے مطابق پلیٹ کا ایک چوتھائی حصہ پروٹین پر مشتمل ہونا چاہیے۔ مچھلی، پولٹری، لوبیا اور ڈرائی فروٹ کو پروٹین حاصل کرنے کا صحت مند ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ چھوٹے یا بڑے گوشت کا استعمال محدود کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
کھانے میں تیل کا استعمال کرتے ہوئے بھی احتیاط برتنے کا کہا گیا ہے۔ سبزیوں کے تیل جیسے زیتون، کینولہ، سویا، مکئی، سورج مکھی، مونگ پھلی اور دیگر کا تیل استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
جبکہ شوگر والے مشروبات، دودھ اور ڈیری کی مصنوعات کو دن میں ایک یا دو مرتبہ استعمال کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ دن میں ایک مرتبہ جوس کا چھوٹا گلاس پینے کی تجویز دی ہے۔
چارٹ کے مطابق متوازن غذا کے ساتھ ساتھ چست رہنا بھی ضروری ہے تاکہ وزن پر قابو رکھا جا سکے۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں