میچ میکرز کے خیال میں بہت سے نوجوان روایتی انداز میں ہی شادی کرنا چاہتے ہیں۔ فوٹو انسپلیش
روایتی کہاوت کے مطابق جوڑے آسمان پر بنتے ہیں لیکن ٹیکنالوجی اور بالخصوص انٹرنیٹ متعارف ہونے کے بعد سے یہی جوڑے آن لائن بھی بننا شروع ہو گئے۔
معاشرتی تبدیلیوں کے باعث نوجوانوں کو آپس میں ملنے جلنے اور ایک دوسرے کو بہتر جاننے کا زیادہ سے زیادہ موقع مل رہا ہے چاہے وہ آن لائن ویب سائٹ کے ذریعے ہی کیوں نہ ہو۔
ایسے میں میرج بیورو چلانے والی خواتین کا خیال ہے کہ ان کی ڈیمانڈ میں کمی نہیں آئی اور ایسے کئی نوجوان ہیں جو روایتی انداز میں ہی شادی کے لیے رشتہ تلاش کرنے کے حق میں ہیں۔
سعودی میچ میکر ام نصر 20 سال سے رشتے کروا رہی ہیں، اس دوران وہ 300 جوڑوں کی شادیاں کروا چکی ہیں۔
ام نصر کے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر 10 ہزار فالوورز ہیں جو شادی کے لیے مناسب رشتے کی تلاش میں ان سے رابطہ کرتے ہیں۔
ام نصر نے عرب نیوز سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ازدواجی رشتے میں بندھے ہوئے 36 سال ہوگئے ہیں اور وہ بخوبی جانتی ہیں کہ کون سے عوامل رشتے کی مضبوطی کے لیے ضروری ہیں، اور اس کے لیے محبت کا ہونا ضروری نہیں۔
ام نصر کے مطابق کامیاب شادی کے بنیادی اصول محبت اور کشش نہیں بلکہ ایک دوسرے کو سمجھنا اور مشکل صورتحال میں سمجھوتہ کرنا ہیں۔
’لیکن ہر شخص فلمی رومانس چاہتا ہے یا ایسا تعلق جو سوشل میڈیا پر دکھایا جا رہا ہے۔ میں نوجوان نسل کو احساس دلانا چاہتی ہوں کہ جو انسٹاگرام یا فلموں میں دکھایا جاتا ہے، وہ سب جھوٹ ہے۔‘
انٹرنیٹ کے بعد سے آن لائن میچ میکنگ ویب سائٹس کا رجحان زیادہ ہو گیا ہے۔ فوٹو فری پک
ام نصرنے بتایا کہ ان کی محبت کی شادی نہیں تھی بلکہ 16 سال کی عمر میں والدین نے رشتہ طے کر دیا تھا۔
’لیکن ہم دونوں نے ایک دوسرے کوسمجھنے کی کوشش کی اور باہمی عزت دی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ان کی شادی کو ہوئے 36 سال گزر گئے ہیں اور ایک دوسرے کے لیے پیار اور احترام ہمیشہ کی طرح مضبوط ہے۔
ام نصر کے خیالات کے برعکس 27 سالہ سعودی یاسمین الخدیر نے روایتی انداز میں رشتے جوڑنے کے طریقہ کار کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود اپنا جیون ساتھی تلاش کرنا چاہتی ہیں۔
یاسمین کے خیال میں شادی کے لیے صرف ایک دوسرے سے محبت ہی کافی نہیں لیکن محبت اس سارے عمل کا بنیادی جزو ہے۔
جبکہ 22 سالہ ریاض کی رہائشی سارہ المیتیری کا کہنا ہے کہ وہ طے شدہ شادی کے حق میں ہیں لیکن ازدواجی رشتے میں بندھنے سے پہلے وہ اس شخص کو بہتر سمجھنا چاہیں گی۔
میچ میکر ام نصر کا کہنا ہے کہ 30 سال سے کم عمر کے افراد کی جانب سے کم ہی رشتہ تلاش کرنے کی درخواست آتی ہے