Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سے عمرہ زائرین کی روانگی کب تک ممکن ہوگی؟

سعودی عرب کی جانب سے غیر ملکیوں کو اجازت ملنے کے باوجود پاکستان سے باضابطہ طور پر عمرہ زائرین کی روانگی تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔
اس کی بڑی وجہ عمرہ کمپنیوں کے لائسنسوں کی تجدید میں تاخیر، مہنگے اور کم عرصہ کے عمرہ پیکجز اور سخت ایس او پیز بتائے جا رہے ہیں۔
اردو نیوز نے پاکستانی عمرہ ٹور آپریٹرز اور ٹریول ایجنٹس سے گفتگو کی اور ان سے پوچھا کہ پاکستان سے عمرہ زائرین کی روانگی کب تک ممکن ہوگی اور عمرہ کے لیے جانے کے طریقہ کار میں کیا تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں؟
اس حوالے سے عمرہ ٹور آپریٹرز کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے تو اجازت دی جا چکی ہے اور عمرہ شروع ہے۔ جو بھی ساڑھے تین سے چار لاکھ روپے خرچ کرکے عمرہ کرنے کی استطاعت رکھتا ہے وہ جا سکتا ہے۔

 

الوصام گروپ کے حاجی محمد اسلم نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ 'ابھی دس دن کا عمرہ پیکیج شروع ہوا ہے اور اس میں سے تین دن تک کا قرنطینہ ہے۔ ابھی سعودی حکومت تمام عمرہ کمپنیوں کی سالانہ کلیئرنس کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ہوٹلوں میں قرنطینہ کے انتظامات کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔ ابھی تک صرف فور سٹار اور فائیو سٹار ہوٹل ہی قرنطینہ کا معیاری انتظام کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔'
انھوں نے بتایا کہ 'عمرہ کے حوالے سے طریقہ کار میں خاص تبدیلی نہیں ہوئی۔ ویزہ آن لائن ہی ملے گا اور تمام فیسیں اور ہوٹل اخراجات وغیرہ بذریعہ سٹیٹ بینک جائیں گے۔ چند ایک کمپنیوں کے ایگریمنٹس بھی ہوئے ہیں۔ اس دفعہ گارنٹی میں اور خلاف ورزیوں کی مد میں جرمانوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'اس وقت دس دن کے عمرہ پیکیج کے لیے سعودی ایئر لائن نے ایک لاکھ 45 ہزار روپے کا ٹکٹ دینے کا اعلان کیا۔ دوسری جانب وہاں قیام و طعام کے لیے فور یا فائیو سٹار ہوٹل ہی دستیاب ہیں۔ اس لیے دس دن کے عمرہ پیکیج کا خرچہ ساڑھے تین سے چار لاکھ روپے ہے۔'

عمرہ کے لیے ویزہ آن لائن ہی ملے گا اور تمام فیسیں اور ہوٹل اخراجات وغیرہ بذریعہ سٹیٹ بینک جائیں گے۔  (فوٹو: اے ایف پی)

پی آئی اے کے عمرہ آپریشنز کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ 'ابھی پی آئی اے عمرہ زائرین کو لے کر نہیں جا رہی۔ ہماری ایسوسی ایشن کی پی آئی اے کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ پی آئی اے چاہ رہی ہے کہ 90 ہزار کا ٹکٹ اور مجموعی پیکیج ایک لاکھ نوے ہزار ہوگا۔ اس میں تھری سٹار ہوٹل ہوگا۔ لیکن اس میں ابھی کچھ تاخیر ہوگی۔'
پنجاب ایئر ویز ٹریول اینڈ ٹورز کے میاں عبدالوحید نے اردو نیوز کو بتایا کہ 'کاروبار کے لحاظ سے صورت حال اچھی نہیں ہے۔ سعودی حکومت نے ابھی تمام کمپنیوں کو اجازت نامے جاری نہیں کیے۔ دوسری جانب سعودی ایئرلائن کے علاوہ کسی ائیر لائن کو اجازت نہیں۔ اس کے علاوہ عمرہ اخراجات بھی بہت زیادہ ہیں۔'
انھوں نے کہا کہ 'ابھی تک نئی بکنگ نہیں کی جا رہی۔ ٹریول ایجنٹس کا ایک وفد ایئر لائن کی خصوصی دعوت پر ہی سعودی عرب پہنچا ہے جو عمرہ ادائیگی کے ساتھ ساتھ مقامی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے وغیرہ کر رہا ہے۔'
عمرہ ٹور آپریٹرز کے مطابق 'اخراجات کے اعتبار سے معمول کی عمرہ سروسز اور آپریشن جنوری 2021 کے وسط میں ہی شروع ہو سکے گی۔ ا سسے قبل عام آدمی کے لیے عمرہ کرنا مشکل ہے تاہم صاحب حیثیت لوگوں کی باقاعدہ روانگی آئندہ چند روز میں شروع ہو جائے گی۔'

شیئر: