پاکستان کی فوج نے کہا ہے کہ انڈین فوج نے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رکھ چکری اور خنجار سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے بیان میں انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے کپواڑہ میں انڈین فوج اور شدت پسندوں کے درمیان ایک جھڑپ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس مقابلے میں چار انڈین فوجی مارے گئے۔
’انڈین فوج نے ہزیمت سے بچنے کے لیے 13 نومبر کو ایل او سی پر فائرنگ کی اور دانستہ طور پر پاکستان کی شہری آبادی کو نقصان پہنچایا۔‘
مزید پڑھیں
-
پاکستان انڈیا کشیدگی سے افغان امن عمل متاثر ہوگا ، امریکہNode ID: 400926
-
کنٹرول لائن پر جھڑپ،’تین انڈین فوجی ہلاک‘Node ID: 427536
-
کنٹرول لائن پر ایک اور انڈین کواڈ کاپٹر مار گرایا:آئی ایس پی آرNode ID: 488601
بیان کے مطابق انڈین فوج کی فائرنگ سے پاکستان کے چار شہری ہلاک جبکہ 12 زخمی ہوگئے۔
پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ انڈین فوج نے ایل او سی پر بھاری اور ہلکے ہتھیاروں سے فائرنگ کی جبکہ مختلف سیکٹرز میں توپ خانے کا بھی استعمال کیا۔
’انڈین فوج کی فائرنگ سے پاکستان کے ایک فوجی کی جان چلی گئی جبکہ پانچ اہلکار زخمی ہوگئے۔‘
’انڈین فوج نے وادی نیلم، وادی لیپہ، وادی جہلم اور وادی باغ کو نشانہ بنایا۔پاکستانی فوج نے انڈین فوج کو موثر جواب دیا اور فائرنگ کرنے والی انڈین چوکیوں کو نشانہ بنایا۔‘
آئی ایس پی آر کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج کی جوابی کارروائی میں انڈین فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا۔ انڈین میڈیا نے بھی اپنی فوج کو پہنچنے والے نقصان کی تصدیق کی۔‘
پاکستان فوج کے مطابق انڈیا کی جانب سے تسلیم کیے جانے والا نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’انڈین فوج کی فائرنگ دونوں ممالک کے درمیان 2003 کے سیز فائز معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔‘
