اعلامیے میں یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ قرضوں کا مسئلہ حل کرنے کےلیے مزید اقدامات درکار ہوں گے۔ ہر ملک کے قرضہ سروسز کی ادائیگی معطل کرنے کے سلسلے میں ہر ایک کے ساتھ خصوصی معاملہ درکار ہوگا۔ کورونا بحران کا حجم غیر معمولی ہے اور قرضوں سے بہت سارے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ کم آمدنی والے کئی ملکو ں کے یہاں مستقبل تاریک ہوتا جا رہا ہے۔
جی ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ نے اطمینان دلایا کہ قرضہ سروسز کی ادائیگی کو معطل کرنے والے پروگرام پر عملدرآمد کر رہے ہیں یہ اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔
تمام قرضہ دینے والے فرق اپنے طور پر اس سلسلے میں مکمل شفافیت کا مظاہرہ کریں۔ وزرائے خزانہ کہا کہنا تھا کہ قرضہ لینے والے ملک کی درخواست پر قرضہ سروسز کے مسائل حل کرنے کے لیے کارروائی ہوگی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں تمام سرکاری قرضے شامل ہوں گے۔ وہ قرضے بھی شامل ہوں گے جن کی ضامن حکومتیں ہوں گی۔
وزرائے خزانہ نے واضح کیا کہ تمام قرضہ دینے والے ادارے اس پروگرام کا حصہ ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ قرضہ دینے والے ادارے اس سلسلے میں بنیادی اصول طے کریں گے اور قرضوں کا بوجھ تقسیم کرنے کا واضح نظام تیار کریں گے۔
قرضہ دینے اور قرصہ لینے والے ملکوں کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ معاہدے ہوں گے اور فریقین اس پر دستخط کریں گے۔