Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے متاثرہ آئل مارکیٹ کے لیے ’روشنی کی کرن‘

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کے مطابق سرنگ کے آخری سرے پر روشنی کی کرن دکھائی دے رہی ہے۔ فوٹو سعودی وزارت توانائی
کورونا وبا کی وجہ سے تیل کی عالمی مارکیٹ کو پہنچنے والے نقصان کے اثرات میں کمی آ رہی ہے اور سعودی عرب کے وزیر توانائی کے مطابق تیل مارکیٹ کے لیے ’سرنگ کے آخری سرے پر روشنی کی کرن دکھائی دے رہی ہے‘
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر توانائی  شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے منگل کو منعقد ہونے والے اوپیک پلس کے آئل منسٹرز کے اجلاس میں کورونا ویکسین کے حوالے سے اچھی خبروں اور انڈیا اور چین کی جانب سے بڑھتی مانگ کے بارے میں بتایا۔ تاہم ان کا ساتھ میں کہنا تھا کہ اچھی خبر کو کورونا کی دوسری لہر نے متاثر کیا جس کی وجہ سے بڑی معیشتیں دوبارہ پابندیوں کے نفاذ پر مجبور ہوئیں۔
ان کے مطابق سُرنگ کے سرے تک پہنچنے میں ابھی کچھ راستہ باقی ہے۔
وزیر نے مزید کہا کہ اوپیک کو جنوری میں تیل کی پیداوار کے لحاظ سے لچکدار رویہ اپنانا چاہیے۔ مارکیٹس معاہدوں کا پاس نہ رکھنے والوں پر مہربان نہیں رہتیں۔
’یہی وجہ ہے کہ ہمیں مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق طرز عمل اپنانے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔‘

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ جنوری میں مارکیٹ میں روزانہ آنے والے اضافی دو ملین بیرل اضافی تیل کی سپلائی رک سکتی ہے۔ فوٹو اے ایف پی

انہوں نے اپنے ایک حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ضرورت پڑنے پر ہمیں اپنے معاہدے میں ترمیم کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اس کا مطلب یہ ہے کہ جنوری میں مارکیٹ میں روزانہ آنے والے اضافی دو ملین بیرل اضافی تیل کی سپلائی رک سکتی ہے اور یہ سلسلہ چھ ماہ تک بھی جا سکتا ہے لیکن اس کا حتمی فیصلہ اگلے مہینے ہونے والے اوپیک کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
شہزادہ عبدالعزیز نے پیداواری معاہدوں کی پاسداری کرنے پر متحدہ عرب امارات اور انگولا کی تعریف کی تاہم ساتھ میں دوسرے ارکان پر زور دیا کہ وہ معاہدے کی پابندی کریں۔
اس کے بارے میں خیال ہے کہ اس میں نائجیریا کو مخاطب کیا گیا جس نے معاہدے میں کچھ تبدیلیاں کرنے کا کہا ہے۔

شیئر: