پاکستان کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ انھوں فرانس سے معافی مانگی ہے اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ مغرب آزادی اظہار رائے کے نام پر منافقت اور تکبر سے کام لے رہا ہے۔ فرانسیسی صدر کے بارے میں ٹویٹ پر ان کو توہین محسوس ہوتی ہے اور پیغمبر اسلام پر ہتک آمیز حملے کو اظہار رائے کی آزادی کہا جاتا ہے۔
’اردو نیوز‘ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں شیریں مزاری نے کہا کہ ’ہم سے توقع کی جاتی ہے کہ ہم آزادی اظہار رائے کا احترام کریں تو میخواں کی باری آزادی اظہار رائے کہاں چلا گیا؟ مطلب یہ ایک ستم ظریفی اور منافقت ہے اور میں سمجھتی ہوں کہ مغرب کا تکبر ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
پیرس میں حملہ ’ملزم نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی‘Node ID: 507401
-
’ترکی اور پاکستان مداخلت نہ کریں‘Node ID: 513901
-
صدر سے متعلق پاکستانی وزیر کا بیان توہین آمیز ہے: فرانسNode ID: 519756