کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی طرف سے انڈیا میں زرعی اصلاحات کے خلاف سراپا احتجاج کسانوں کے حمایت کرنے پر انڈین حکومت نے ردعمل دیتے ہوئے اسے ’غیرضروری‘ قرار دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انڈین حکومت کئی دنوں سے احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ منگل کو مذاکرات کر رہی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق کسانوں اور حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے ہیں اور مذاکرات کا دوسرا دور جمعرات کو ہوگا۔
ایسے میں کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے بیان سے انڈیا اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تناؤ پیدا ہو گیا ہے کیونکہ کینیڈا میں انڈین پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد آباد ہے۔
مزید پڑھیں
-
’دہلی چلو‘: انڈیا میں کسانوں پر لاٹھی چارجNode ID: 520911
-
انڈین حکومت کی کسانوں کو مذاکرات کی دعوتNode ID: 521136
-
زرعی اصلاحات کا مقصد گنگاجل جتنا پاک: مودیNode ID: 521646
کینیڈین وزیر اعظم نے منگل کو ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کسانوں کے احتجاج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے مختلف ذرائع سے انڈین حکومت تک اپنی تشویش پہنچائی ہے۔‘
We welcome the support of @JustinTrudeau Pm Canada for the farmers agitation and urge Bjp govt to accept the legitimate demands of farmers who have contributed to the inclusive development of India and are themselves under a colossal debt leading to widespread suicides-khaira pic.twitter.com/T7WqMvWx51
— Sukhpal Singh Khaira (@SukhpalKhaira) December 1, 2020