کراچی: ملزم ’اجنبی‘ خاتون سے ملنے ریستوران گئے اور حوالات پہنچ گئے
کراچی: ملزم ’اجنبی‘ خاتون سے ملنے ریستوران گئے اور حوالات پہنچ گئے
بدھ 16 دسمبر 2020 12:05
توصیف رضی ملک -اردو نیوز- کراچی
ایس ایچ او شرافت علی خان علاقے میں ہوئی ایک ڈکیتی کی واردات کی تحقیقات کر رہی تھیں۔۔۔فوٹو: کراچی پولیس
کراچی کے علاقے ٹیپو سلطان روڈ پر واقع تھانے کی خاتون ایس ایچ او نے ڈاکوؤں کو گرفتار کرنے کے لیے انوکھا طریقہ اپنایا اور انہیں ملاقات کا جھانسا دے کر ریستوران پر بلا کر گرفتار کرلیا۔
کراچی پولیس ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ٹیپو سلطان پولیس سٹیشن کی ایس ایچ او شرافت علی خان علاقے میں ہوئی ایک ڈکیتی کی واردات کی تحقیقات کر رہی تھیں جس کے دوران ملزمان کا موبائل نمبر ان کے ہاتھ لگ گیا۔
شرافت علی خان نے ملزمان کو پکڑنے کا انوکھا پلان بنایا اور اجنبی خاتون کی حیثیت سے ملزمان کے نمبر پر رابطہ کر کے ان سے بات چیت شروع کی۔
رابطہ قائم کرنے کے بعد ایک ملزم نے نہ جانتے ہوئے کہ وہ کس سے رابطے میں ہے، ایس ایچ او شرافت خان سے ملنے پر آمادگی ظاہر کی جس کے بعد ایک پیزا ریستوران پر ملاقات طے ہوئی۔
جب ملزم ملاقات کے لیے طے کردہ ریستوران پہنچا تو سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار وہاں پہلے سے موجود تھے جنہوں نے ملزم کو گھیرے میں لے کر اسے گرفتار کرلیا۔
گرفتار ملزم نے دوران تفتیش اپنے ٹھکانے اور دوسرے ملزم کے بارے میں بھی پولیس کو آگاہ کیا۔
ایس ایچ او شرافت خان کی سربراہی میں پولیس اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دوسرے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا اور ملزمان کے ٹھکانے سے لاکھوں روپوں مالیت کا سامان ریکور کیا۔
ملزمان اس وقت حوالات میں ہیں جن سے تفتیش جاری ہے جس کے بعد انہیں عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا۔
رواں سال جون میں انسپکٹر شرافت خان سرجانی تھانے کی ایس ایچ او تعینات تھیں جب ملزمان کے تعاقب کے دوران پولیس موبائل کو تیز رفتاری کے باعث حادثہ پیش آیا جس میں ایک سب انسپکٹر ہلاک ہوگیا تھا جبکہ شرافت خان زخمی ہوئی تھیں۔
اس سے قبل اپریل میں وہ اورنگی ٹاؤن کے تھانہ پیر آباد میں ایس ایچ او تعینات تھیں جہاں کورونا لاک ڈاؤن کے دوران نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی کی خلاف ورزی روکنے کے لیے جب وہ علاقے کی مسجد میں گئیں تو وہاں موجود افراد نے ان کو گھیرے میں لے کر ان پر حملہ کردیا تھا جس میں ان کے چہرے پر بھی زخم آئے تھے۔