Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد چڑیا گھر کے دروازے مکمل طور پر بند ہوگئے

دارالحکومت اسلام آباد کا اکلوتا چڑیا گھر بدھ کو اس وقت بند ہو گیا جب اس کے آخری مکین کو بھی بیرون ملک منتقل کر دیا گیا۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دو ہمالیائی ریچھ ’ببلو‘ اور ’سوزی‘ اسلام آباد کے چڑیا گھر سے رخصت ہونے والے آخری جانور تھے۔ اس سے تین ہفتے قبل ملک کے واحد ایشیائی ہاتھی کاون کو کمبوڈیا میں جانوروں کی پناہ گاہ میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ 
وزارت برائے ماحولیاتی تبدیلی کے ترجمان سلیم شیخ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’اسلام آباد کا چڑیا گھر اب عوام اور سرکاری حکام کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ دونوں ریچھوں کو اردن میں جانوروں کی ایک پناہ گاہ میں پہنچایا جائے گا۔
سلیم شیخ نے مزید کہا کہ دونوں ریچھوں کے پہنچانے کا اتنظام فور پاز انٹرنیشنل نے کیا ہے، یہ وہی گروپ ہے جس نے کاون کو بھی کمبوڈیا منتقل کیا تھا۔
امریکن گلوکارہ اور آسکر ونر اداکارہ چیر نے ہاتھی کی منتقلی کی مہم میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

خراب صحت کی وجہ سے کاون کو کمبوڈیا منتقل کر دیا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

وہ کاون کو رخصت کرنے کے لیے پاکستان آئیں اور پھر کمبوڈیا میں بھی کاون کو دیکھنے کے لیے پہنچیں۔
ہاتھی کاون کی صحت نے اسلام آباد کے چڑیا گھر کی خراب حالت کو اجاگر کیا تھا۔ خراب حالت کی وجہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج نے چڑیا گھر کے جانوروں کی منتقلی کا حکم دیا تھا۔
اسلام آباد چڑیا گھر کے دو شیر منتقلی کے دوران ہلاک ہوئے تھے جبکہ ایک شتر مرغ بھی منتقلی کے دوران ہلاک ہوا تھا۔
اسلام آباد چڑیا گھر1987 میں دس ایکڑ اراضی پر قائم کیا گیا تھا۔
حکام اب اسلام آباد چڑیا گھر کو وائلڈ لائف کنزرویشن سینٹر میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں پاکستان میں چڑیا گھروں کی حالت خراب ہونے کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتی ہیں، 2018 میں پشاور کے چڑیا گھر میں مہینوں کے اندر ہی 30 جانور ہلاک ہوئے تھے جس میں برفانی چیتے بھی شامل تھے۔

شیئر: